1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی فوج نے دو غیر ملکی کوہ پیما ریسکیو کر لیے

9 فروری 2020

پاکستانی فوج نے ایک امدادی آپریشن کے دوران فن لینڈ اور کینیڈا کے کوہ پیماؤں کو زندہ بچا لیا ہے۔ یہ غیرملکی کوہ پیما پاکستان میں واقع دنیا کی بارہویں بلند ترین چوٹی کو سر کرنا چاہتے تھے۔

https://p.dw.com/p/3XUXf
Pakistan Bergsteiger aus Kanada und Finnland gerettet
تصویر: picture-alliance/AP/Inter Services Public Relations

الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے آپریشن کرتے ہوئے دو کوہ پیماؤں کو زندہ بچا لیا گیا۔ ڈونلڈ ایلن بووی کا تعلق کینیڈا سے ہے اور خاتون کوہ پیما لوٹا ہینریکا نیکوا کا تعلق فن لینڈ سے بتایا گیا ہے۔ الپائن کلب کے سیکریٹری کرار حیدری کے مطابق بہت زیادہ اونچائی پر ہونے کی وجہ سے یہ دونوں کوہ پیما بیمار ہو گئے تھے۔ کوہ گرفتگی نامی بیماری کے باعث وجہ سے انسان شدید تھکاوٹ کا شکار ہو جاتا ہے جبکہ سر درد اور متلی کے ساتھ ساتھ چکر آنا بھی شروع ہو جاتے ہیں۔

گزشتہ برس مارچ میں پاکستان میں ایک اطالوی اور ایک برطانوی کوہ پیما اس وقت ہلاک ہو گئے تھے، جب وہ نانگا پربت سر کرنے کی کوشش میں مصروف تھے۔ نانگا پربت کو سر کرنا انتہائی مشکل خیال کیا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے 'قاتل پہاڑ‘ کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔

پاکستانی کوہ پیما: ’پہاڑوں کے بادشاہ‘ مگر اعتراف سے محروم

پاکستانی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ایلن بووی کا تعلق امریکا سے ہے لیکن الپائن کلب نے تصدیق کی ہے کہ وہ کینیڈا کا رہائشی ہے۔ یہ دونوں کوہ پیما موسم سرما کی مہم جوئی کا حصہ تھے اور انہوں نے 'براڈ پیک‘ نامی چوٹی سر کرنے کا عزم کر رکھا تھا۔ براڈ پیک دنیا کی بارہویں اور پاکستان کی چوتھی سب سے اونچی چوٹی ہے۔

یہ قراقرم کے سلسلے میں پاکستان، چین اور بھارت کی سرحد پر واقع ہے۔ اس کی بلندی آٹھ ہزار سینتالیس میٹر (چھبیس ہزار چار سو فٹ) ہے۔ اسے سب سے پہلے انیس سو ستاون میں ایک آسٹرین ٹیم نے سر کیا تھا۔  

براڈ پیک دنیا کی دوسری بڑی چوٹی قراقرم (کے ٹو) سے تقریبا چھ میل دوری پر واقع ہے۔ پاکستان میں دنیا کے متعدد بلند ترین پہاڑ واقع ہیں۔ چند برس قبل دہشت گردی کے ایک واقعے میں متعدد غیرملکی سیاحوں کی ہلاکت کے بعد کوہ پیماؤں نے اس ملک میں آنا بند کر دیا تھا۔ اب پاکستان میں سلامتی کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے اور اسی وجہ سے غیرملکی سیاحوں کی تعداد میں بھی ایک مرتبہ پھر اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت پاکستان ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے خصوصی کوششیں جارہی رکھے ہوئے ہے۔

 ا ا / ش ح ( اے پی)