1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: ڈرون حملوں کے خلاف قرارداد منظور

شکور رحيم10 دسمبر 2013

پاکستان کی قومی اسمبلی نے ڈرون حملوں کے مخالفت ميں ایک مرتبہ پھر متفقہ طور پر ايک قرارداد منظور کر لی ہے۔ اس قرارداد میں ڈرون حملوں کو ملکی سلامتی کے خلاف قرار دیتے ہوئے ان کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1AWVA
تصویر: picture-alliance/AP Photo

یہ قرارداد منگل کے روز جماعت اسلامی کی خاتون رکن قومی اسمبلی نائمہ کشور نے ایوان میں پیش کی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ ڈرون حملے اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کنونشن کی بھی خلاف ورزی ہیں۔

يہ قرارداد ایک ایسے موقع پر منظور کی گئی ہے جب امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے ایک روز قبل ہی اسلام آباد کا دورہ کیا۔ اس دورے پر پاکستانی وزیر اعظم نے امریکی وزیر دفاع سے ملاقات میں ڈرون حملوں کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ليے نقصان دہ قرار دیا تھا۔

قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنسوں ميں پہلے بھی ڈرون حملوں کے خلاف قراردادیں منظور کی جا چکی ہیں لیکن امریکا ان کو خاطر میں نہیں لایا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈرون حملے رکوانے کے ليے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔ انہوں نے کہا، ’’ اس قسم کے حملے بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں اور امریکا ان کو جاری رکھا ہوا ہے۔ پاکستانی عوام چاہتے ہیں کہ یہ حملے فوری طور پر بند ہوں لیکن جب ہماری حکومت ہی اس میں دلچسپی نہیں رکھتی، تو یہ سلسلہ تو یونہی چلتا رہا گا۔‘‘

چک ہيگل اور نواز شريف کی ملاقات کا ايک منظر
چک ہيگل اور نواز شريف کی ملاقات کا ايک منظرتصویر: picture-alliance/dpa

اگر امریکا ڈرون حملوں کےخلاف قراردادوں کی پرواہ نہیں کرتا تو پاکستانی پارلیمان اس مشق کو کیوں دہرا رہی ہے، اس سوال کے جواب میں حزب اختلاف کی جماعت تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شہر یار آفریدی نے کہا کہ اس کا مقصد پوری دنیا کو ایک مؤثر پیغام دینا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’قومیں تب بنتی ہیں جب مختلف امور پر قوموں کی سوچ اور مؤقف یکساں ہو اور ایک مسلسل پیغام دیا جائے۔ ہمیں ان قراردادوں کو غير سنجيدہ انداز ميں نہيں ديکھنا چاہیے۔ یہ معزز ایوان ہے اور منتخب ارکان اس میں بیٹھے ہوئے ہیں۔‘‘

تاہم عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر زاہد خان کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے بند کرنے کے مطالبے کے ساتھ ساتھ ہمیں خود ڈرون حملوں کے جواز کو ختم کرنے پر بھی زور دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع نے عندیہ دیا ہے کہ ڈرون حملے بند نہیں ہوں گے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ عوام کو اصل صورتحال سے آگاہ کریں ۔ڈی ڈبلیو سے بات کرتےہوئے زاہد خان نے کہا، ’’ ہماری قراردادوں پر امریکا کیا عمل کرے گا۔ جو ہمیں منہ پر دھمکی دے کر جاتے ہیں۔ پھر ہم قرارداد منظور کرتے ہیں تو اپنے اور پارلیمنٹ کے وقار کو بھی مجروح کرتے ہیں۔‘‘

دوسری جانب پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ڈرون حملے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نقصان دہ ہیں۔ اسلام آباد میں یورپی یونین میں شامل ممالک کے سفیروں کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نےکہا، ’’آپ ڈرون حملوں کے نقصان دہ اثرات سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ ہم بین الاقوامی برادری کو ان حملوں کے مضمرات سے آگاہ کر رہے ہیں اور ایسے ذرائع اور راستے تلاش کر رہے ہیں جو دہشت گردی کےخاتمے کے ليے نقصان دہ نہ ہوں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت پاکستان سے دہشت گردی اور شدت پسندی کے خاتمے کے ليے پر عزم ہے۔