پاکستان نے بھارتی ہیلی کاپٹر چھوڑ دیا
23 اکتوبر 2011بتایا گیا ہے کہ دنوں جانب کے اعلیٰ عسکری رہنماؤں نے ہاٹ لائن پر بات کی، جس کے بعد ہیلی کاپٹر اور اس کے عملے کو چھوڑ دیا گیا۔
قبل ازیں ہیلی کاپٹر اتارنے کے بعد عملے کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے پاکستانی فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹر پر چار بھارتی فوجی سوار تھے۔ فوجی ترجمان میجر جنرل اطہر عباس کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر پاکستانی حدود میں کافی اندر تک پہنچ گیا تھا، جس کے بعد اسے اترنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ واقع سکردو کے علاقے میں پیش آیا ہے۔
اطہر عباس نے بتایا کہ عملے میں تین پائلٹ اور ان کا سربراہ شامل تھا۔ پاکستانی فوج کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے پی کو بتایا تھا کہ بھارتی ہیلی کاپٹر کو پاکستانی حدود میں تقریبا بارہ میل اندر روکا گیا۔
بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی نے نئی دہلی میں فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ خراب موسم فضائی حدود کی اس خلاف ورزی کی وجہ ہو سکتا ہے۔ یہ ہیلی کاپٹر لاما ماڈل کا ہے کہ جسے بلندی پر پرواز کے لیے بنایا گیا ہے۔
سکردو کا علاقہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کے قریب اور اقوام متحدہ کی جانب سے مقرر کردہ لائن آف کنٹرول سے ساٹھ کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ کچھ عرصے میں تعلقات کسی حد تک بہتر ہوئے ہیں۔ بالخصوص تجارتی تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ اس کے باوجود دونوں جانب بداعتمادی کی فضا بھی برقرار ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق