1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں فٹبال: اندھیرنگری چوپٹ راج

طارق سعید12 مئی 2014

پاکستان فٹبال ٹیم کے سابق کپتان مجاہد ترین کا کہنا ہے فٹ بال کھیل کو انتہائی تاریک دور کا سامنا ہے اور اس شعبے کے نگران ادارے میں اندھیرنگری چوپٹ راج قائم ہو چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/1By0W
تصویر: Getty Images

پاکستان کی موجودہ عالمی رینکنگ 159 ہو چکی ہے جو گیانا، سینٹ لوشیا جیسے چھوٹے چھوٹے جزیروں اور روانڈا اور یوگنڈا جیسے پسماندہ افریقی ممالک سے بھی بدتر ہے۔ لاہور میں ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے مجاہد ترین کا کہنا تھا کہ وہ لوگ فٹبال فیڈریشن کے کرتا دھرتا بن بیٹھے ہیں، جن کا فٹبال سے دوردور کا بھی واسطہ نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ٹیم کی رینکنگ دن بدن نیچے جا رہی ہے دراصل حکام کی نا اہلی نےعوامی کھیل کو برباد کرکے رکھ دیا ہے۔ پاکستان فٹبال فیڈریشن کی کمان گزشتہ برس گیارہ برس سے ملک کے ایک سرکردہ سیاستدان سید فیصل صالح حیات کے ہاتھ میں رہی ہے۔

Mujahid Tareen Ex-Selektor der Fußball Nationalmanschaft Pakistan
پاکستانی قومی فٹ بال ٹیم کے سابق کپتان مجاہد ترینتصویر: DW/T. Saeed

مجاہد ترین جو پاکستان فٹبال فیڈریشن میں سیکریٹری سمیت کئی اعلیٰ عہدوں پر کام کر چکے ہیں سوال اٹھایا کہ جب ننگے پاؤں کھیلنے والے گلیوں کے بچے فٹبال عالمی کپ میں کانسی کا تمغہ جیت سکتے ہیں تو پاکستان ٹیم کے ساتھ کیا مسئلہ ہے؟ انہوں نے کہا کہ جب اسٹریٹ ورلڈ کپ کھیلنے پاکستانی ٹیم روانہ ہو رہی تھی تو پاکستان فٹبال فیڈریشن نے ٹیم سے اعلانیہ لاتعلقی کا اظہارکیا مگرجب وہی ٹیم پوڈیم پر پینچ گئی تو پینترا بدل کر فیڈریشن کے صدر نے بچوں کی جیت کیش کرانے کے لیے پانچ لاکھ انعام کا اعلان کردیا جو اب تک کھلاڑیوں کو نہیں مل سکا۔

پاکستان فٹبال ٹیم کے ایک اور سابق کھلاڑی محمد عامر خان کے مطابق پاکستانی فٹبالرز کا قبلہ ہی ایک نہیں جو کھیل کے زوال کا بڑا سبب ہے ۔ عامر کے بقول پاکستان کے ہر شہر میں فٹبال کھیلنے اور کھلانے کا انداز مختلف ہے، جب کہ یورپی فٹبالرز کی تربیت کے لیے بچپن میں اکیڈمی سے قومی ٹیم تک ایک ہی طریقہ کار رائج ہے۔ ہمارے قومی ٹیم کے کوچز آئے روز تبدیل کیے جانے سے بھی نقصان ہوا ہے۔

پاکستان فٹبال فیڈریشن کو فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا اور ایشیائی فٹبال کنفیڈریشن کی جانب سے ہرسال چار کروڑ روپے سے زیادہ گرانٹ ملتی ہے مگر عامر خان کے مطابق اس وقت بھی کھلاڑیوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ عامر کہتے ہیں کہ کھلاڑیوں کے لیے سب سے بڑا درد سر گھر کا چولہا گرم رکھنا ہے۔ ان کے بقول، ’یہاں قاضی اشفاق جیسا فٹبالر سرطان میں مبتلا ہو کر مر گیا فیڈریشن علاج کے لیے اس کا ویزہ تک نہ لگوا سکی، یہ کھلاڑیوں کو کیا دے گی۔‘

مجاہد ترین نے الزام لگایا کہ یہاں حکام فٹبال کا پیسہ اڑا رہے ہیں۔ فٹبال لیگ کو بہتر کیے بغیر یہ کھیل کبھی فروغ نہیں پا سکتا مگر لیگ کا گراف دن بدن گر رہا ہے۔ فٹبالرز کے پاس کھانے کو پیسہ نہیں مگر فیڈریشن میں کنبہ پروری زوروں پر ہے۔

Pakistan - Fußballtraining für Straßenkinder
پاکستان کی اسٹریٹ فٹ بال ٹیم نے برازیل میں کانسی کا تمغہ جیتا تھاتصویر: Getty Images

پاکستان تاریخ میں کبھی عالمی کپ کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکا۔ حال ہی میں پاکستانی فٹبال فیڈریشن نے ویژن 2022 کا اعلان کیا ہے، جس کے مطابق آٹھ سال بعد عالمی کپ میں پاکستانی ٹیم کی شرکت کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ تاہم فٹبال تجزیہ نگار حسن چیمہ کے بقول یہ پی ایف ایف کی خام خیالی ہے۔ انہوں نے کہا، ’ترکی جیسے ملک نے بیس سال کی انتھک محنت کے بعد عالمی کپ کے لیے کوالیفائی کیا اور یہاں آٹھ سال کا دعویٰ کیا جا رہا ہے جب کہ ہمارا ٹریک ریکارڈ بھی سب کے سامنے ہے۔‘

اس ضمن میں سابق کپتان مجاہد ترین کا کہنا تھا کہ فیفا میں ایشیا، ایشیا میں جنوبی ایشیا اور جنوبی ایشیا میں پاکستان کا فٹبال پستیوں کو چھو رہا ہے۔ ’ہم افغانستان اور نیپال سے بھی ہار رہے ہیں اور پی ایف ایف ورلڈکپ کھیلنے کا دعویٰ کرکے ایک دن میں روم تعمیر کرنا چاہ رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہی روش برقرار رہی تو آنے والے دنوں میں ہمارا اس سے بھی برا حال ہوگا۔‘