1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
آفاتایشیا

پاکستان میں سیلاب: اقوام متحدہ کی جانب سے امداد کی اپیل

22 ستمبر 2022

پاکستانی وزیر اعظم نے سیلاب سے متاثرین کے لیے مدد کی درخواست کی اور امریکی صدر نے بھی مدد کی اپیل کی ہے۔ اقوام متحدہ نے بھی متاثرین کی مدد کے لیے 39 ملین ڈالر کی اپنی اپیل کا اعادہ کیا۔

https://p.dw.com/p/4HB5Z
Pakistan Flut l Überschwemmungsopfer werden im Zivilkrankenhaus in Sukkur behandelt
تصویر: PPI via ZUMA Press Wire/picture alliance

پاکستان میں تباہ کن سیلاب کی وجہ سے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے سبب بھی بہت سے افراد ہلاک ہو رہے اور اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو فوری مدد کی اشد ضرورت ہے۔ سیلاب کے سبب ملک کا تقریباً ایک تہائی حصہ غرقاب ہو گیا تھا۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر کہا، ''ہمیں مدد کی ضرورت ہے۔ ہمیں بچوں کے لیے خوراک اور ادویات کی ضرورت ہے۔''

سیلاب، وبائی امراض اور پیٹرول مزید مہنگا، پاکستانی عوام شدید مشکل میں

اس موقع پر پاکستانی وزیر اعظم نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے بھی ملاقات کی اور خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انہوں نے اس مشکل وقت میں پاکستان کی ہر ممکن مدد کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ 

حالیہ بارشوں کے سبب پاکستان کا ایک بڑا حصہ زیر آب آگیا، جس سے اب تک 1500 سے بھی زائد افراد ہلاک اور تقریباً سوا تین کروڑ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ 

سیلاب سے بے گھر ہونے والے لاکھوں لوگ آسمان تلے کھلے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جبکہ سیلاب کا ٹھہرا ہوا پانی سیکڑوں کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ اس پانی کی نکاسی یا خشک ہونے میں دو سے چھ ماہ تک لگ سکتے ہیں۔

اس مشکل صورت حال میں ہیضہ، اسہال، جلد کی الرجی، ملیریا، ڈینگی بخار اور پیچش جیسی بیماریاں بھی پھیل رہی ہیں، جس کی وجہ سے اموات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کا کہنا ہے کہ ''ہمیں موت اور بیماری کی لہر کے حقیقی خدشات کے بارے میں گہری تشویش ہے جو پہلے ہی اپنے پیرپھیلا چکی ہے۔ ایک دوسری آفت نظر آ رہی ہے۔'' 

اقوام متحدہ کے ادارے نے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے بچوں کی مدد کے لیے 39 ملین امریکی ڈالر کی اپنی اپیل کی تجدید کی۔ یونیسیف نے ایک بیان میں کہا کہ فنڈنگ کی جو اپیل پہلے کی گئی تھی اس کی مد میں اب تک صرف ایک تہائی رقم ہی پوری ہو پائی ہے۔

Pakistan | Monsun Überschwemmungen
یونیسیف کے مطابق موت اور بیماری کی لہر کے حقیقی خدشات کے بارے میں گہری تشویش ہے جو پہلے ہی اپنے پیرپھیلا چکی ہے اور ایک دوسری آفت نظر آ رہی ہےتصویر: Akhtar Soomro/REUTERS

یونیسیف کے مطابق تقریباً 34 لاکھ بچے اپنے گھروں سے اجڑ چکے ہیں، اور پاکستان بھر میں سیلابی پانی 550 سے بھی زائد بچوں کی جان  لے چکا ہے۔ یونیسیف نے کہا کہ ''مدد میں نمایاں اضافے کے بغیر، ہمیں خدشہ ہے کہ مزید بہت سے بچے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔''

عزت کا سوال، خواتین سیلاب زدہ دیہاتوں میں رہنے پر مجبور

امریکی صدر کی اپیل 

بدھ کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران پاکستان میں سیلاب کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، مدد کی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا، ''پاکستان ابھی بھی زیر آب ہے اور اسے مدد کی ضرورت ہے۔''

انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے کہا کہ ایک ایسے وقت جب پاکستان پانی میں ڈوبا ہوا ہے، تو دوسری طرف قرن افریقہ  پہلے سے بھی کہیں زیادہ خشک سالی کا شکار ہے۔ ''ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں بچا ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ ہم پہلے ہی آب و ہوا کے بحران سے گزر رہے ہیں۔ اس سال کے بعد اس پر اب کسی کو بھی شک و شبہہ نہیں ہونا چاہیے۔'' 

پاکستان:صحت کے مسائل بحران کی صورت اختیار کرنے کے دہانے پر؟

منگل کے روز ہی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے عالمی رہنماؤں کو بتایا تھا کہ ''موسمیاتی بحران ہمارے وقت کا اہم ترین مسئلہ ہے۔'' ان کا کہنا تھا، ''پوری دنیا میں زبردست عوامی حمایت کے باوجود بھی آب و ہوا اور ماحولیات سے متعلق اقدامات کو طاق پر رکھا جا رہا ہے۔''  

انہوں نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے کہا، ''ہم موسمیاتی تباہی سے دوچار ہیں۔''

ص ز/ ج ا (اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)
 

پاکستان میں سیلاب سے بچوں کی تعلیم بھی شدید متاثر