1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان اور قطر کے درمیان توانائی اور تجارت کے شعبوں میں تعاون پر اتفاق

7 فروری 2012

پاکستان اور قطر کے رہنماؤں نے توانائی، تجارت، زراعت اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے ساتھ ساتھ متعدد شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا ہے۔ ان امور پر پاکستان اور قطر کے وزرائے اعظم نے دوحہ میں پیر کی ملاقات میں تبادلہ خیال کیا۔

https://p.dw.com/p/13yK3
پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانیتصویر: AP

پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے دورہ قطر کے موقع پر وہاں اپنے ہم منصب شيخ حمد بن جاسم بن جبر الثانی کے ساتھ ملاقات میں ان شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ نے سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے حوالے سے بتایا ہے کہ گیلانی اور شیخ حمد نے تجارت اور سرماریہ کاری کے فروغ پر غور کیا۔

فریقین نے ہائیڈروپاور سیکٹر کی ترقی، مالیاتی وسائل کی نشاندہی، توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کی تلاش، موجودہ ہائیڈرو پاور پلانٹس کی بحالی اور انفراسٹرکچر کو ترقی دینے سمیت متعدد امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اپنے قطری ہم منصب سے ملاقات میں پاکستانی وزیر اعظم نے لیکوئیڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کی درآمد کے لیے ضابطے کی کارروائی کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے کہا کہ پاکستان قطر سے یومیہ پانچ سو ملین کیوبک ایل این جی درآمد کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ قطر میں سالانہ 77 ملین ٹن ایل این جی پیدا ہوتی ہے۔

قطر کے وزیر توانائی رواں ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے، جہاں پاکستانی ہم منصب سے ان کی بات چیت کے دوران اس حوالے سے پیش رفت کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔

یوسف رضا گیلانی نے شيخ حمد کو پیش کش کہ وہ قطر میں پاکستان کی ماہر اور نیم ماہر افرادی قوت کو کام کا موقع دیں۔ انہوں نے کہا کہ ستاسی ہزار پاکستانی پہلے ہی قطر میں کام کر رہے ہیں۔

پاکستانی وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستانیوں کو بالعموم عرب ملکوں اور بالخصوص قطر میں کام کے لیے پیشہ ورانہ صلاحتیوں کا حامل بنانے کے لیے پروفیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کی علیحٰدہ وزارت قائم کی گئی ہے۔

افغانستان کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان مستحکم، خوشحال اور آزاد افغانستان کا خواہاں ہے اور کسی بھی مصالحتی عمل میں معاونت کرے گا۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عابد حسین