1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی وزیر اعظم پرویز اشرف بھارتی دورے پر اجمیر میں

9 مارچ 2013

پاکستانی وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف آج ہفتے کے دن اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ایک نجی دورے پر جے پور پہنچ گئے۔ انہوں نے یہ دورہ اجمیر میں خواجہ غریب نواز کے مزار پر حاضری کے لیے کیا۔

https://p.dw.com/p/17uCl
تصویر: Reuters

جے پور پہنچنے پر بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے پاکستانی وزیر اعظم کا بڑی گرمجوشی سے استقبال کیا۔ پاکستانی وزیر اعظم کا سربراہ حکومت کے طور پر بھارت کا یہ پہلا دورہ تھا جبکہ کچھ عرصہ قبل ان دونوں ہمسایہ ملکوں کے باہمی تعلقات میں کشمیر میں کنٹرول لائن کے آر پار خونریز نوعیت کے ناخوشگوار عسکری واقعات کی وجہ سے ایک بار پھر نئی کشیدگی بھی دیکھنے میں آئی تھی۔

Salman Khurshid
پاکستانی وزیر اعظم کا استقبال بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کیاتصویر: AFP/Getty Images

شمال مغربی بھارت کے شہر جے پور میں ملکی وزیر خارجہ سلمان خورشید کی طرف سے پاکستانی سربراہ حکومت کے لیے آج رام باغ پیلس نامی ہوٹل میں ایک ظہرانے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا، جس سے قبل سلمان خورشید نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ یہ بھارتی ثقافت کا حصہ ہے کہ وہاں آنے والے مہمانوں کا کھلے دِل سے استقبال کیا جاتا ہے۔

خبر ایجنسی اے ایف پی نے جے پور سے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ راجہ پرویز اشرف اور سلمان خورشید نے ٹیلی وژن کمیروں کے سامنے مسکرا کر ایک دوسرے سے ہاتھ ملائے اور پھر وہ بند کمرے میں اہتمام کردہ ضیافت کے لیے وہاں سے رخصت ہو گئے تھے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق اس ملاقات کے موقع پر ٹھوس نوعیت کی کسی دوطرفہ بات چیت کا کوئی پروگرام نہیں تھا۔ نئی دہلی میں ملکی وزارت خارجہ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے صرف اتنا کہا، ’بھارت پاکستانی وزیر اعظم کے لیے ظہرانے کی میزبانی کرنے پر خوش ہے اور ہم اپنی طرف سے محض میزبانی کا اظہار کر رہے ہیں‘۔

پاکستانی وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف گ‍زشتہ برس اپریل سے اب تک بھارت کا دورہ کرنے والی سب سے اعلیٰ پاکستانی شخصیت ہیں۔ اپریل 2012ء میں اسی طرح کے ایک نجی دورے پر پاکستانی صدر آصف علی زرداری بھی بھارت گئے تھے اور تب بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے ان کے اعزاز میں ایک ظہرانہ دیا تھا۔

Asif Ali Zardari Präsident Pakistans zu Besuch in Indien
پاکستانی صدر زرداری کے گزشتہ برس اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ایسے ہی ایک دورہء بھارت کے موقع پر لی گئی تصویرتصویر: dapd

پاکستانی وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور ان کے اہل خانہ ایک روزہ دورے پر جے پور سے قریب 130 کلو میٹر کے فاصلے پر اجمیر میں حضرت معین الدین چشتی المعروف خواجہ غریب نواز کے مزار پر حاضری کے لیے گئے، وہ 13 ویں صدی کی ایک ایسی مسلم روحانی شخصیت ہیں جن کے مزار پر ہر سال کئی ملین مسلمانوں کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں ہندو اور دیگر مذاہب کے لوگ بھی جاتے ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان اسی سال جنوری اور فروری میں کشمیر میں کنٹرول لائن کے آر پار پیدا ہونے والی کشیدگی اور دونوں ملکوں کے فوجی دستوں کے مابین پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات میں اطراف کے کل چھ فوجی مارے گئے تھے۔ ان میں سے چار فوجی پاکستانی تھے اور دو بھارتی۔ دو بھارتی فوجیوں میں سے ایک کا مبینہ طور پر پاکستانی فوجیوں نے سر قلم کر دیا تھا۔

پاکستانی وزیر اعظم کے اجمیر کے اس نجی دورے پر چند بھارتی حلقوں کی طرف سے تنقید بھی کی گئی۔ اجمیر میں مزار کے سجادہ نشین زین العابدین علی خان نے تو پاکستانی وزیر اعظم کے اجمیر پہنچنے سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ وہ مزار پر حاضری کے دوران دعا کے وقت پاکستانی وزیر اعظم کی معاونت نہیں کریں گے۔ اسی طرح کشمیر میں بھارتی فوجی کا سر قلم کیے جانے کے واقعے کے پس منظر میں اجمیر بار ایسوسی ایشن کے صدر راجیش ٹنڈن نے کہا تھا کہ راجہ پرویز اشرف کا بھارت کا یہ دورہ ’ناقابل برداشت‘ ہے۔

mm/ah (AFP)