1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی قوم ملالہ یوسفزئی کے ساتھ ہے، رحمان ملک

30 اکتوبر 2012

برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ اور پاکستانی وزیر داخلہ رحمان ملک نے پیر کو برمنگھم میں واقع اس ہسپتال کا دورہ کیا، جہاں ملالہ یوسفزئی کا علاج کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/16ZDs
تصویر: RIZWAN TABASSUM/AFP/GettyImages

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے برطانوی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان تینوں شخصیات نے پاکستانی طالبان کے حملے میں زخمی ہونے والی پندرہ سالہ بچی ملالہ یوسفزئی کے والد سے ملاقات بھی کی۔ ملالہ یوسفزئی کو رواں ماہ کے آغاز پر سوات میں حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ پاکستان میں ابتدائی علاج کے بعد اسے پندرہ اکتوبر کو خصوصی علاج کے لیے ایک فضائی ایمبولینس کے ذریعے برطانیہ کے اس ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔ یہ ایمبولینس متحدہ عرب امارات نے فراہم کی تھی۔

پاکستانی وزیر داخلہ رحمان ملک نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا، ’’میں نے ملالہ کے علاج کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے کے لیے آج کوئین ایلزبتھ ہسپتال کا دورہ کیا اور ملالہ کو حکومت پاکستان اور عوام کی طرف سے بہترین خواہشات کا پیغام بھی دیا۔‘‘

Porträt Rehman Malik
پاکستانی وزیر داخلہ رحمان ملکتصویر: DW

رحمان ملک نے کہا، ’’ہم ہسپتال حکام بالخصوص ڈاکٹروں کے انتہائی مشکور ہیں، جنہوں نے ملالہ کا بھرپور طریقے سے خیال رکھا اور اس کے نتیجے میں گزشتہ کچھ دنوں میں اس کی طبعیت میں بہتری پیدا ہوئی ہے۔‘‘ انہوں نے اس تناظر میں برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کے تعاون پر شکریہ بھی ادا کیا۔

اس موقع پر رحمان ملک نے کہا کہ انتہا پسند نظریات کے مقابلے میں ملالہ ہمت اور عزم کی ایک علامت بن کر ابھری ہے۔ انہوں نے کہا، ’’میں اپنے بین الاقوامی دوستوں کو یہ یقین دلاتا ہوں کہ اس طرح کے بزدلانہ حملے ہمیں ڈرا نہیں سکتے۔ پاکستانی قوم ملالہ کے ساتھ ہے۔‘‘

برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کہا ہے کہ ملالہ یوسفزئی کی صحت یابی ان کی اہم ترجیح ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کی ایک بڑی قیمت چکائی ہے۔

William Hague Außenminister Großbritannien
برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگتصویر: AP

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہال نے کہا کہ ان کی حکومت نے اس لیے مدد فراہم کی کیونکہ ان کے ملک کے عوام ملالہ پر حملے کے باعث ’دنگ‘ رہ گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملالہ ان کی دعاؤں میں ہے۔

کوئین ایلزبتھ ہسپتال کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملالہ یوسفزئی کی طبعیت بحالی کی طرف رواں ہے۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران اس کے گھر والے اس کے ساتھ تھے اور اس نے پر سکون وقت گزارا۔

پاکستانی وادی ء سوات کی باسی ملالہ یوسفزئی تین برس قبل اس وقت عالمی سطح پر شہرت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی، جب اس نے گیارہ برس کی عمر میں بلاگ لکھنا شروع کیا تھا۔ اس بلاگ میں اس نے بتایا تھا کہ انتہا پسند طالبان کی حکمرانی میں اس نے کیا کیا محسوس کیا۔ طالبان کے بقول لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کی کوشش کرنے اور طالبان کے خلاف لکھنے پر اسے حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

( ab /sks (AFP