1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

’میں دوبارہ جیتنے والا ہوں‘ جوبائیڈن

6 جولائی 2024

امریکی صدر جو بائیڈن نے ایسے امکانات کو سختی سے رد کر دیا ہے کہ وہ اپنی صحت کی خرابی کے سبب ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف صدارتی دوڑ میں حصہ نہیں لے پائیں گے۔

https://p.dw.com/p/4hxzL
U.S. President Joe Bidens Äußerungen auf einer Wahlkampfveranstaltung nach der CNN-Präsidentschaftsdebatte
تصویر: Kyle Mazza/NurPhoto/IMAGO IMAGES

امریکی صدر اور 81 سالہ ڈیموکریٹ لیڈر جوبائیڈن  پانچ نومبر کے صدارتی انتخابات سے قبل خود امریکہ کے ڈیموکریٹک حلقوں اور امریکہ سے باہر بھی پائے جانے والے اُن خدشات کو سختی سے رد کر رہے ہیں جن کے مطابق وہ آئندہ صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کرنے کی جسمانی اور ذہنی صلاحیتیں رفتہ رفتہ کھو رہے ہیں۔

جمعہ پانچ جولائی کو امریکی ریاست وسکونسن کے دارالحکومت میڈسن میں اپنے حمائتیوں کے سامنے تقریر کرتے ہوئے  بائیڈن  نے کہا، ''میں الیکشن کی دوڑ میں حصہ لے رہا ہوں اور دوبارہ جیتوں گا۔‘‘ اس کے بعد انہوں نے اے بی سی نیوز کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے دلیل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ڈونلڈٹرمپ کو دوبارہ وائٹ ہاؤس میں آنے سے روکنے کے لیے بہترین ڈیموکریٹ امیدوار ہیں۔  بائیڈن کا مزید کہنا تھا، پانچ نومبر کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے انہیں ''خدا کے سوا کوئی قائل نہیں کر سکتا۔‘‘

ایلون مسک نے ٹوئٹر خرید لیا، ٹرمپ کا اکاؤنٹ بحال ہو گا؟

بائیڈن کی پارٹی کے اندر مخالفت

جوبائیڈن  کو اس وقت اپنی ہی پارٹی کے اندر بھی مخالفت کا سامنا ہے۔ خاص طور سے 27  جون کو  ڈونلڈ ٹرمپ   کے ساتھ ہونے والے مباحثے کے بعد سے جس میں وہ جسمانی اور ذہنی طور پر کافی کمزور نظر آ رہے تھے اوران کے بیانات  متزلزل اور بحث رکاوٹ سے متاثر ہو رہی تھی۔ ان کے مخالفین میں ڈونرز، قانون ساز، چند ڈیموکریٹ حکام اور حکمت عملی ساز بھی شامل ہیں۔

امریکی صدارتی انتخاب 2024 ء کی مہم میں جوبائیڈن کا خطاب
جوبائیڈن کا دوبارہ صدر بننے کا دعویٰتصویر: Evan Vucci/AP/dpa/picture alliance

زبان سے غلط ادائیگی گلے پڑ گئی

ستائیس جون کے مباحثے کے بعد سونے پر سہاگا جمعہ کو ہونے والے واقعات ثابت ہوئے۔ وہ اپنے حامیوں سے خطاب کر رہے تھے اور 2024 ء کے صدارتی الیکشن لڑنے کے اپنے عزم مصمم کا اظہار کر رہے تھے کہ ان کی زبان سے نکلا، ''میں ٹرمپ کو شکست دوں گا، 2020 ء میں دوبارہ ٹرمپ کو ہراؤں گا۔‘‘ گرچہ  بائیڈن  نے اپنے بیان کی اصلاح کر لی اور کہا، ''2024 ء میں میں ٹرمپ کو دوبارہ شکست دوں گا۔‘‘

کیا یورپ ٹرمپ کے دوسرے دورِ اقتدار کے لیے تیار ہے؟

عوامی رائے اور دیگر اندازوں کے مطابق جو بائیڈن پر ڈونلڈ ٹرمپ کی برتری نظر آ رہی ہے۔ ڈیموکریٹس کے لیے آئندہ صدارتی انتخابات کے بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔ ورجینیا سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز، بائیڈن کی امیدواری کے بارے میں تبادلہ خیال کے لیے پیر کو ایک میٹننگ کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

بائیڈن کو نائب صدر کملا ہیرس کی حمایت حاصل ہے
نائب صدر کملا ہیرس بائیڈن کی حمایت میں بیانات دے رہی ہیںتصویر: Kevin Dietsch/Getty Images

 نائب صدر کی بائیڈن کے لیے سپورٹ

آج ہفتہ چھ جولائی کو امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس نیو اورلینز میں منعقدہ ایک سالانہ ثقافتی اور موسیقی کے میلے کے دوران خطاب کرنے والی۔ جمعے کو انہوں نے جو بائیڈن کی میڈسن ویکونسن میں منعقد ہونے والی ریلی کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جو بائیڈن کی حمایت میں ایک پیغام پوسٹ کیا جس میں انہوں نے لکھا، ''صدر بائیڈن نے اپنی زندگی کو امریکی عوام کے لیے جنگ کرنے میں وقف کر دیا۔ میں جانتی ہو کہ اب ہم سب ان کے لیے لڑنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

اُدھر  جوبائیڈن کی ہفتے کے روز کسی پبلک ایونٹ میں شرکت یا سیاسی مہم کی کوئی سرگرمی طے نہیں ہے لیکن وہ چرچ جائیں گے۔

ک م/ا ب ا (روئٹرز)