وینس فلمی میلے کا گولڈن لائن کوپولا کو مل گیا
12 ستمبر 2010انتالیس سالہ کوپولا نے ’سَم ویئر‘ میں اپنی ہی زندگی کی جھلک دکھائی ہے۔ انہوں نے اس فلم کے ذریعے اپنے والد ہدایت کار فرانسس فورڈ کوپولا کی بیٹی کے طور پر اپنی نشوونما کے ایام بیان کئے۔ یہ اعزاز وصول کرتے ہوئے کوپولا نے کہا، ’میں اپنے والد کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے مجھے سکھایا۔‘
وینس فلم فیسٹیول کی جیوری کے سربراہ کیونٹین تاراٹینو نے کہا، ’ہم سب اس فلم کی پہلی مرتبہ سکریننگ سے ہی بہت محظوظ ہوئے۔‘
خیال رہے کہ جیوری نے ’سَم ویئر’ کو اتفاق رائے سے فیسٹیول کی بہترین فلم قرار دیا۔ ’سَم ویئر‘ میں ایک ایسے اداکار کی کہانی بیان کی گئی ہے، جس کی بے مقصد زندگی اس وقت تبدیل ہو جاتی ہے، جب اس کی بیٹی اس کے پاس رہنے کے لئے آتی ہے۔
کوپولا کی گزشتہ فلم میری اینٹوئنیٹ چار سال قبل کان فلم فیسٹیول میں پیش کی گئی تھی۔تاہم وہ 2003ء میں ریلیز ہونے والی اپنی فلم ’لاسٹ اِن ٹرانسلیشن‘ کے حوالے سے زیادہ مشہور ہیں۔ اسی فلم کی بدولت وہ ان چند خواتین ہدایت کاروں میں شامل ہوئیں جنہیں ’بیسٹ پکچر آسکر‘ کی نامزدگی ملی۔
وینس فلم فیسٹیول میں سلور لائن، بہترین ہدایت کار کا اعزاز سپین کے ایلکس ڈی لا اگلیسیا کو ان کی کامیڈی فلم ’آ سیڈ ٹرمپیٹ بالاڈ‘ کے لئے دیا گیا ہے۔ فلم ’ایسنشل کِلنگ‘ میں امریکی طالبان کے کردار پر فرانس کے ونسنٹ گالو کو بہترین اداکار قرار دیا گیا۔ اس فلم کو جیوری کا اسپیشل ایوارڈ بھی دیا گیا۔ ونسنٹ گالو ایوارڈ وصول کرنے کے لئے نہیں آئے۔ تاہم وہ فیسٹیول کے دوران موجود رہے ہیں۔ فرانس کی آریانے لابید فلم ’آٹین بیرگ’ میں اپنے کردار کے لئے بہترین اداکارہ قرار پائیں۔
سپیشل لائن کا اعزاز ہدایت کار مونٹے ہیلمین کو بھی دیا گیا، جو وینس فلم فیسٹیول میں فلم ’روڈ ٹو نوویئر‘ لے کر شامل ہوئے۔
بہترین فوٹوگرافی کا ایوارڈ میخائیل کرچمان کو ان کی فلم ’سائلنٹ سولز‘ کے لئے دیا گیا۔
رپورٹ : ندیم گِل
ادارت : افسر اعوان