1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ونٹر اولمپک مقابلے، ’برف نہیں پگھلے گی‘

عاطف بلوچ، روئٹرز
8 فروری 2018

شمالی کوریا نے کہا ہے کہ سرمائی اولمپک مقابلوں کے موقع پر کوئی سیاسی گفتگو نہیں کی جائے گی۔ جنوبی کوریا میں منعقد ہونے والے ان مقابلوں میں شمالی کوریا کا ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی شریک ہو رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/2sKB7
Pyeongchang Ankunft Nordkorea-Delegation
تصویر: Reuters/Yonhap

خبر رساں ادارے روئٹرز نے شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنوبی کوریا میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپک مقابلوں کے موقع پر سیاسی گفتگو سے احتراز کیا جانا چاہیے۔ ایک بیان کے مطابق جمعے سے شروع ہونے والے ان مقابلوں میں جانے والا شمالی کوریائی وفد امریکی حکام سے ملنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ہے۔ ان عالمی کھیلوں میں امریکا کی نمائندگی نائب صدر مائیک پینس کر رہے ہیں۔

سرمائی اولمپکس ، دو ممالک کے کھلاڑی اسمارٹ فونز سے محروم

یہ دھمکی نہیں حقیقت ہے، کم جونگ اُن

شمالی کوریا امریکا سے مذاکرات چاہتا ہے، جنوبی کوریا

جب شمالی کوریا کے فوجی نے بھاگنے کی کوشش کی

ان اولمپک مقابلوں میں شمالی کوریا کے وفد کی شرکت سے ایسی توقع ظاہر کی جا رہی تھی شاید کھیلوں کی مدد سے جزیرہ نما کوریا پر پائی جانے والی کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

تاہم پیونگ یانگ حکومت کی طرف سے اس تازہ بیان کے باعث ایسی امیدیں دم توڑتی ہوئی محسوس ہو رہی ہیں اور شمالی کوریا اور عالمی طاقتوں کے مابین ’برف پگھلنے‘ کی توقعات معدودم ہو گئی ہیں۔

ونٹر اولمپک مقابلوں میں شرکت کی خاطر امریکی صدر مائیک پینس جمعرات کے دن شمالی کوریا پہنچے۔ ان مقابلوں کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب شمالی کوریائی سرحد سے 80 کلو میٹر دور واقع پہاڑی مقام پیونگ چانگ میں منعقد کی جا رہی ہے۔

اس تقریب میں شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان کی بہن کم یو جونگ اور اس کمیونسٹ ملک کے رسمی سربراہ ریاست کم یونگ نم بھی شریک ہوں گے۔ شمالی کوریائی وفد ایک خصوصی پرواز کے ذریعے جمعے کی دوپہر سیول پہنچے گا۔

جعمرات کے دن شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے وزارت خارجہ کے ایک اعلیٰ اہلکار جو یونگ سم کے حوالے سے بتایا، ’’ہم نے کبھی بھی امریکا سے مذاکرات کرنے کی بھیک نہیں مانگی ہے۔ مستقبل میں بھی ہم ایسا نہیں کریں گے۔ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جنوبی کوریا میں قیام کے دوران شمالی کوریائی وفد امریکی اہلکاروں سے ملاقات کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ ہمارے اس وفد کا واحد مقصد اولمپک مقابلوں میں شرکت کرنا ہے۔‘‘

امریکی صدر مائیک پینس نے کہا ہے کہ واشنگٹن حکومت نے شمالی کوریائی وفد سے ملاقات کرنے کی کوئی درخواست نہیں کی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ موزوں ہوا تو یہ ملاقات ہو بھی سکتی ہے۔

پینس نے جنوبی کوریا روانہ ہونے سے قبل جاپانی درالحکومت ٹوکیو میں صحافیوں کو بتایا کہ اگر ان کھیلوں کے موقع پر شمالی کوریا کے کسی رہنما سے ملاقات ہوتی بھی ہے تو ان کا پیغام یہی ہو گا کہ پیونگ یانگ کو اپنا جوہری اور میزائل پروگرام ترک کر دینا چاہیے۔