1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی تعمیر نو

11 ستمبر 2008

نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹرکی بلند و بالا عمارتوں کی تباہی کے سال سال بعد بھی گراؤنڈ زیرو میں تعمیراتی کام شروع نہیں ہو سکا۔

https://p.dw.com/p/FGMk
تصویر: AP

یہاں ہرطرف کرین، بلڈوزراوردیگر بھاری مشینیں نظر آرہی ہیں۔ زمین کھدی پڑی ہےمگر تعمیرات کا کام کب شروع گا کوئی نہیں جانتا۔ 2007سے جاری عالمی مالیاتی بحران 2010 سے پہلے ختم ہوتا نظر نہیں آتا۔ وال اسٹریٹ کو نئے مسائل کا سامنا ہے۔ مالیاتی منڈیاں ایشیا کا رخ کر رہی ہیں، بنک بند ہو رہے ہیں۔Silverstein نے گیارہ ستمبر کے دھماکوں سے کچھ عرصہ قبل ورلڈ ٹریڈ سینٹر کو اپنے کنٹرول میں لیا تھااور اب نئی تعمیرات میں بھی سب سے زیادہ سرمایہ کاری انہی کی ہے۔

Silverstein نے بتایا ’’ہمیں اعتراف کرنا ہو گا کہ پورٹ اتھارٹی جو بنیادیں تیار کرنے کی ذمہ دار ہے اپنا کام وقت پر پورا نہیں کر سکی ہے اور اب تو ہمرا تعمیراتی بجٹ بھی بڑھ گیا ہے۔

امریکہ پر سرمایہ کاری بنکوں پر کیا گزر رہی ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس سال مارچ میں امریکہ کے پانچویں بڑے انویسٹمنٹ بنک Bear Sterns کا دیوالیہ نکل گیا تھا۔ چوتھا مالیاتی ادارہ Lehman Brothersاپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہےجبکہ تیسرے بڑے بنک Merrill Lynen کو ہاؤسنگ کے شعبے میں دئے جانے والے قرضوں کی وجہ سے سخت خسارہ اٹھانا پڑا۔

اگست تک دنیا کی سب سے بڑی مالیاتی منڈی وال سٹریٹ میں 41 ہزارکارکنوں کو اپنے روزگار سے محروم ہونا پڑا۔ ایک اور بلند عمارت کی تعمیر کا کام رکا پڑا ہے۔ نیویارک کے گورنر کی ترجمان Erin Duggan کا کہنا ہے’’ہمیں امید ہے کہ ہمیں 30ستمبر تک بندرگاہی انتظامیہ سے حقیقی تعمیراتی پروگرام اور حقیقی بجٹ مل جائیگا۔

پروجیکٹ گراؤنڈ زیرو کئی طرح کی مشکلات سے دوچار ہے۔ فیملیز آف 11 ستمبر کے صدر Plee Lelpi کا کہنا ہےکہ چھوٹے سے مسئلے سے نہ صرف ہفتوں بلکہ مہینوں کی تاخیر ہو جاتی ہے۔ ہمارا بڑا مسئلہ موجودہ اقتصادی صورت حال میں رقم کا حصول ہے۔