1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وبا سے نمٹنے کے ليے يورپی کميشن کا مربوط حکمت عملی پر زور

15 اپریل 2020

کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے ليے يورپی کميشن کا مربوط حکمت عملی اپنانے پر زور ہے ليکن چند رکن ممالک انفرادی سطح پر فيصلہ سازی کر رہے ہيں۔ آيا ايسا کوئی منصوبہ ہے بھی، جو پورے کے پورے بلاک کے ليے کارآمد ثابت ہو؟

https://p.dw.com/p/3awoN
Italien Rom | Coronavirus | Polizei vor Kolosseum
تصویر: Imago Images/Zuma Wire

يورپی کميشن کی صدر ارژلا فان ڈيئر لائن ستائيس رکنی يورپی بلاک ميں پابنديوں کے مرحلہ وار خاتمے کے ليے آج بروز بدھ ايک منصوبہ پيش کر رہی ہيں۔ يہ تفصيلی منصوبہ چودہ صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کا مرکزی نقطہ يہ ہے کہ حالات معمول کے مطابق ہونے ميں کافی وقت لگ سکتا ہے تاہم غير معمولی بندشيں غير معينہ مدت تک کے ليے لاگو نہيں رکھی جا سکتيں۔ فان ڈيئر لائن کے مطابق مختلف يورپی ممالک ميں لاک ڈاؤن سے مطلوبہ نتائج برآمد ہوئے البتہ سماجی و اقتصادی سرگرمياں اور لوگوں کی روز مرہ کی زندگياں بھی بری طرح متاثر ہوئيں۔

يورپی ماہرين کے اندازوں کے مطابق اس سال يورو زون کے رکن ملکوں کی اقتصاديات دس فيصد تک سکڑ سکتی ہيں۔ 1920ء کے عالمی اقتصادی بحران کے بعد ايسی غير معمولی کساد بازاری اب ديکھنے ميں آ سکتی ہے۔

يورپی کميشن کی صدر ارژلا فان ڈيئر لائن
يورپی کميشن کی صدر ارژلا فان ڈيئر لائنتصویر: Reuters/F. Lenoir

رکن رياستوں کے مابين ممکنہ کشيدگی سے بچنے کی کوششيں

يورپی کميشن کی صدر نے بلاک کی رياستوں پر زور ديا ہے کہ وہ سماجی و اقتصادی سرگرميوں پر نافد پابندياں اٹھانے کے معاملے ميں مربوط حکمت عملی اختيار کريں۔ انہوں نے خبردار کيا ہے کہ اس معاملے ميں عدم تعاون بلاک کی ديگر تمام رياستوں کے ليے بھی منفی نتائج کا سبب بن سکتا ہے۔ ارژلا فان ڈيئر لائن کے مطابق اس سے يورپی بلاک کے اندر رکن ملکوں ميں کشيدگی بھی بڑھ سکتی ہے۔

کورونا وائرس کو عالمگير وبا قرار ديے جانے کے بعد يورپ کی کئی رياستوں نے يکطرفہ طور پر فيصلے ليتے ہوئے اپنی اپنی سرحديں بند کر دی تھيں۔ ارژلا فان ڈيئر لائن نے اميد ظاہر کی کہ آئندہ ہفتوں يا مہينوں کے دوران سرحدی بندشيں ہٹانے کے معاملے ميں زيادہ منظم اور مربوط انداز سے کام ہو سکے گا۔

انفيکشن بڑھ بھی سکتے ہيں

يورپی کميشن نے لاک ڈاؤن ميں نرمی اور پابنديوں کے خاتمے کے ليے تين شرائط کی نشاندہی کی ہے۔ برسلز حکام کے مطابق ہسپتالوں پر سے بوجھ ميں کمی، انفيکشن پھيلنے کی رفتار ميں گراوٹ اور نازک سمجھے جانے والے گروپوں کو اضافی حفاظتی سامان کی فراہمی ممکن بنائے جانے تک نرمی نہيں کی جانی چاہييں۔ يورپی کميشن کے دستاويز ميں  لاک ڈاؤن ميں نرمی اور پابنديوں کے خاتمے کے ليے کسی مخصوص تاريخ کا کوئی ذکر نہيں ہے۔

اس ضمن ميں يہ بھی کہا گيا ہے کہ بندشوں کے خاتمے يا ان ميں کمی کے نتيجے ميں نئے انفيکشن سامنے آئيں گے۔ يہی وجہ ہے کہ رياستوں کو اس کی کڑی نگرانی کرنی ہو گی اور ضرورت پڑنے پر سخت تر اقدامات بھی متعارف کرانے پڑ سکتے ہيں۔

رکن رياستوں کے يکطرفہ اقدامات

آسٹريا اور ڈنمارک نے چند پابندياں جزوی طور پر ختم کرنے کا اعلان کر ديا ہے۔ دوسری جانب فرانس اور اسپين ميں اب بھی قوانين پر سختی سے عملدرآمد جاری ہے۔ سويڈن ميں پابندياں نہ ہونے کے برابر ہيں۔ جبکہ تقريباً نصف رکن رياستوں نے اپنے ہاں ہنگامی حالت نافذ کر رکھی ہے۔ جرمنی کی سولہ کی سولہ رياستوں ميں وبا سے نمٹنے کی حکمت عملی مختلف ہے۔

مالی پيکج بھی زير غور

ستائيس رکنی يورپی بلاک ميں پابنديوں کے مرحلہ وار خاتمے کے ليے يورپی کميشن کی صدر ارژلا فان ڈيئر لائن کی جانب سے تيار کردہ منصوبے کے مسودے ميں اقتصادی پيکج کا بھی ذکر ہے۔  فان ڈيئر لائن نے پيداوار بڑھانے اور ٹيکسوں ميں کمی کی سفارش کی ہے۔ يورپی کميشن بلاک کی وبا کے بعد معيشت کو سہارا دينے کے ليے کئی بلين يورو کی امداد کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔

ع س، بيرنڈ ريگرٹ / ب ج