1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیٹو نے افغانستان میں اپنا مشن ختم کر دیا

عابد حسین29 دسمبر 2014

اتوار کے روز مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے افغانستان میں اپنا تیرہ سالہ فوجی مشن ختم کر دیا۔ اِس سلسلے میں چھوٹے پیمانے پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ یہ تقریب نیٹو کے افغانستان میں قائم صدر دفتر میں منعقد ہوئی۔

https://p.dw.com/p/1EAx7
نیٹو پرچم طے کیا جا رہا ہےتصویر: Reuters/Omar Sobhan

افغانستان میں نیٹو کے جنگی مشن کے اختتام کی تقریب کا اہتمام انتہائی خفیہ انداز میں کیا گیا۔ تقریب میں نیٹو کے آئی سیف مِشن کے جھنڈے کو اتارا گیا۔ اِس موقع پر حاضرین اور افواج سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو جنگی مِشن کے امریکی کمانڈر جنرل جان کیمبل نے کہا کہ مشترکہ طور پر مقامی اور غیر ملکی افواج نے افغانستان میں پھیلی تاریکی اور مایوسی کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس سلسلے میں افغان عوام کو محفوظ اور روشن مستقبل کی امید دی گئی ہے۔ جنرل کیمبل نے مزید کہا کہ غیر ملکی فوجیوں نے افغانستان کو مضبوط اور محفوظ ملکوں میں شمار کرنے میں شاندار جدوجہد کی۔ یہ امر اہم ہے کہ پہلی جنوری سن 2015 سے افغانستان میں ایک محدود غیر ملکی افواج کا مشن تربیت اور معاونت میں تبدیل کر دیا جائے گا۔

Afghanistan Zeremonie Ende NATO Mission ISAF Campbell 28.12.2014
نیٹو پرچم اتارنے کا عملتصویر: Shah Marai/AFP/Getty Images

اِسی تقریب میں افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر محمد حنیف اتمار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان نیشنل سکیورٹی فورسز میں شریک اُن کے ملک کے بیٹے اور بیٹیاں ملکی مفاد کو محفوظ رکھنے کی جنگ میں سبقت لیے ہوئے ہیں۔ اتمار نے اِس عزم کا اظہار کیا کہ خدا نے چاہا تو ملک کو سنبھالنے کی اِس جنگ میں اُن کے فوجی جہادی عناصر پر یقینی طور پر غالب آئیں گے۔ یہ امر اہم ہے کہ افغانستان میں قائم ہونے والی یونٹی حکومت تاحال عسکریت پسندوں کو کنٹرول کرنے میں پوری طرح کامیاب دکھائی نہیں دے رہی۔

نیٹو کی جانب سے مشن کی تکمیل کی تقریب کے جواب میں افغان طالبان کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ افغان مجاہدین کے بیان میں کہا گیا کہ اب افغانستان میں اپنے مقاصد کے حصول میں ناکامی اور افغان مجاہدین کو شکست دینے میں ناکامی کے بعد وہ بھاگ رہے ہیں۔ طالبان مجاہدین کے ترجمان ذبیح اُللہ مجاہد نےنیٹو مِشن کے اختتام کے حوالے سے کہا کہ آج ہونے والی تقریب یہ ظاہر کرتی ہے کہ امریکا اور نیٹو مشن مکمل طور پر ناکامی سے ہمکنار ہوا ہے۔

Afghanistan Kabul IJC Zeremonie Ende Kampfmission 08.12.2014
آئی سیف کا جھنڈا آٹھ دسمبر کو اتار کر لپیٹ دیا گیا تھاتصویر: picture-alliance/AP/Massoud Hossaini

افغانستان میں نیٹو مشن کی تکمیل کے حوالے سے امریکی صدر باراک اوباما نے مشن کی تکمیل کو ایک تاریخی سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکی تاریخ کی سب سے لمبی جنگ ایک ذمہ دارانہ اختتام کی جانب پہنچ رہی ہے۔ اوباما نے گزشتہ تیرہ برسوں میں افغانستان میں ہلاک ہونے والے 22 سو امریکیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ اوباما کے مطابق ابھی افغانستان کی عوام اور سکیورٹی فورسز کو چیلنجز کا سامنا ہے اور وہ یقینی طور پر اپنی قربانیوں سے ملکی دفاع کا تحفظ کریں گے۔ دوسری جانب اوباما کے ناقدین کا کہنا ہے کہ مشن کا اختتام قبل از وقت ہے کیونکہ طالبان مزاحمت کاروں کی مسلح سرگرمیوں کا سلسلہ جاری ہے اور غیر ملکی افواج کی عدم موجودگی میں یہ بڑھ سکتا ہے۔

اقوام متحدہ نے رواں برس کے اختتامی ایام میں افغانستان میں ہونے والی ہلاکتوں کا جائزہ بھی پیش کیا ہے۔ اِس کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں سویلین ہلاکتوں میں 19 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سن 2014 کے ماہِ نومبر کے اختتام تک سویلین ہلاکتوں کی کُل تعداد تین ہزار 188 بتائی گئی ہے۔ اسی طرح افغان اور پولیس کی ہلاکتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ختم ہونے والے سال کے ابتدائی دس مہینوں میں ایسی ہلاکتوں کی تعداد چار ہزار چھ سو تھی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید