1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

نایاب دھاتیں: امریکہ اور یوکرین معاہدہ کرنے کے قریب

23 فروری 2025

واشنگٹن اور کییف ایک ایسا معاہدہ کرنے کے قریب ہیں، جس سے امریکہ کو یوکرین کی نایاب زمینی معدنیات تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔ ٹرمپ کے سخت بیانات کے باوجود یوکرینی صدر اس معاہدے کے لیے رضامند کیسے ہوئے؟

https://p.dw.com/p/4qw7J
یوکرینی صدر کی یوکرین کے لیے خصوصی امریکی مندوب سے ملاقات
یوکرینی صدر نے ایک نیا بیان دیتے ہوئے کہا، ''کییف اور واشنگٹن سکیورٹی امداد کے بدلے یوکرینی قدرتی وسائل تک امریکی رسائی کے معاہدے کے قریب تر ہیں۔‘‘تصویر: Thomas Peter/REUTERS

نیوز ایجنسی اے پی نے اس معاملے سے باخبر ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ یوکرین میں موجود نایاب دھاتوں کے حوالے سے یوکرین اور امریکہ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ اس ذریعے کے مطابق اس کا مقصد کییف اور واشنگٹن حکومت کے مابین تعلقات کو طویل المدتی سطح پر مضبوط بنانا ہے۔

اس معاملے میں یہ پیش رفت رواں ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کے درمیان سخت بیان بازی کے بعد سامنے آئی ہے۔ چند روز قبل یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس حوالے سے امریکہ کے ساتھ کسی معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ تاہم آج بروز اتوار یوکرینی صدر نے ایک نیا بیان دیتے ہوئے کہا، ''کییف اور واشنگٹن سکیورٹی امداد کے بدلے یوکرینی قدرتی وسائل تک امریکی رسائی کے معاہدے کے قریب تر ہیں۔‘‘ زیلنسکی نے کییف میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، ''ہم پیش رفت کر رہے ہیں۔‘‘

'آئندہ چند روز میں معاہدہ ممکن‘

دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وِٹکوف نے اتوار کو کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ یوکرین آئندہ ہفتے روس کے ساتھ جنگ ​​کے خاتمے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر امریکہ کے ساتھ معدنی وسائل کے معاہدے پر دستخط کر دے گا۔

بین الاقوامی ہوا بازی اور ٹائٹینیم کی عالمی صنعت

 صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وِٹکوف
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وِٹکوف نے اتوار کو کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ یوکرین آئندہ ہفتے روس کے ساتھ جنگ ​​کے خاتمے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر امریکہ کے ساتھ معدنی وسائل کے معاہدے پر دستخط کر دے گاتصویر: Julia Demaree Nikhinson/AP Photo/picture alliance

وٹکوف نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا، ''میں اس ہفتے ایک معاہدے پر دستخط ہونے کی توقع کر رہا ہوں۔ آپ نے ایک ہفتہ قبل صدر زیلنسکی کو اس بارے میں شش و پنج کا شکار ہوتے ہوئے دیکھا تھا۔ صدر (زلینسکی) نے انہیں پیغام بھیجا ہے کہ وہ اب ڈگمگانے والے نہیں ہیں۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''زیلنسکی کو احساس ہے کہ ہم نے بہت کچھ کیا ہے اور یہ کہ اس معاہدے پر دستخط کیے جا رہے ہیں۔‘‘ وِٹکوف نے مزید کہا، ''امن معاہدے کے لیے ہر فریق رعایتیں دے گا۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''یہ وہی ہے، جو صدر (ٹرمپ) بہترین طریقے سے کرتے ہیں، وہ لوگوں کو اکٹھا کرتے ہیں، وہ انہیں یہ سمجھاتے ہیں کہ امن کا راستہ مراعات اور اتفاق رائے کی تعمیر ہے۔‘‘

 وِٹکوف کا کہنا تھا، ''اور مجھے لگتا ہے کہ آپ یہاں ایک بہت کامیاب نتیجہ دیکھنے جا رہے ہیں۔ ہم ساڑھے تین سال سے اس تنازعے سے نبرد آزما ہیں۔‘‘

قبل ازیں ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر نے جمعے کو بھی اس اعتماد کا اظہار کیا تھا کہ زیلنسکی آخر کار ایک ایسے معاہدے کو قبول کر لیں گے، جس سے امریکہ کو ان کے ملک کی نایاب زمینی معدنیات تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔ مائیک والٹز نے کنزرویٹو پولیٹیکل ایکشن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ''لب لباب یہ ہے کہ صدر زیلنسکی اس معاہدے پر دستخط کرنے جا رہے ہیں۔‘‘

نایاب دھاتوں کی تصویر
نایاب زمینی دھاتیں، ایسے 17 عناصر کا مجموعہ ہوتی ہیں، جو کہ سیل فونز، ہارڈ ڈرائیوز، الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیوں کی بیٹریوں سمیت کئی قسم کی صارفی ٹیکنالوجی کے لیے ضروری ہیںتصویر: IMAGO/Wirestock

نایاب زمینی دھاتیں، ایسے 17 عناصر کا مجموعہ ہوتی ہیں، جو کہ سیل فونز، ہارڈ ڈرائیوز، الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیوں کی بیٹریوں سمیت کئی قسم کی صارفی ٹیکنالوجی کے لیے ضروری ہیں۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وائٹ ہاؤس نے اس ممکنہ معاہدے میں یوکرین کو کوئی حفاظتی ضمانتیں فراہم کی ہیں۔

دریں اثنا صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کو کہا ہے کہ ٹرمپ اور روسی رہنما ولادیمیر پوٹن کے درمیان کسی بھی ملاقات سے قبل اور یوکرائن کے قدرتی وسائل تک واشنگٹن کو رسائی دینے کے معاہدے پر بات کرنے کے لیے ٹرمپ کو ان سے بھی ایک ملاقات کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے بدلے مستعفی ہونے کے لیے تیار ہیں۔

ا ا / ع س (اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)