1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ناک آؤٹ راؤنڈ سے قبل ناک آؤٹ ہونے کا خطرہ

عاطف بلوچ21 فروری 2015

عالمی کپ دو ہزار پندرہ کے ایک میچ میں ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو ایک سو پچاس رنز سے شکست دے دی جبکہ آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کا میچ خراب موسم کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا۔

https://p.dw.com/p/1EfOd
تصویر: Morne de Klerk/Getty Images

ہفتے کے دن نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں کھیلے گئے عالمی کپ کے دسویں میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ ویسٹ انڈیز کے بلے بازوں نے انتہائی عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے مقررہ پچاس اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 310 رنز بنا ڈالے۔ اس کے جواب میں پاکستان کی تمام ٹیم 39 اوورز میں 160 کے مجموعی اسکور پر ڈھیر ہو گئی۔

اس میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پانے پانے والے آندرے رسل نے جیت کے بعد کہا، ’’گزشتہ میچ میں صورتحال ہمارے حق میں نہیں گئی لیکن آج ہم نے ثابت کر دیا ہے کہ ہم آسانی سے قابو آنے والے نہیں ہیں۔‘‘ یاد رہے کہ ویسٹ انڈیز اپنے پہلے میچ میں آئر لینڈ سے شکست کھا گیا تھا۔ پاکستان کے خلاف آندرے رسل کی کارکردگی غیر معمولی رہی ، انہوں نے نہ صرف سترہ گیندوں پر 42 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی بلکہ اپنی نپی تلی بولنگ سے تین پاکستانی کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ بھی دیکھائی۔

1975ء اور 1979ء میں عالمی چیمپئن کا اعزاز حاصل کرنے والی ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ہزیمت آمیز شکست دے کر ناک آؤٹ راؤنڈ میں پہنچنے کی امیدیں تازہ کر دی ہیں جبکہ اس شکست کے بعد ناک آؤٹ راؤنڈ میں پہنچنے کی پاکستانی امیدیں دم توٹی نظر آ رہی ہیں۔

وسیٹ انڈیز کی اننگز میں اگرچہ دھواں دھار بلے بازی کرنے والے کرس گیل جلد ہی آؤٹ ہو گئے لیکن براوَو اور سیموئلز نے جارحانہ کھیل پیش کیا۔ ویسٹ انڈیز کی طرف سے وکٹ کیپر بیٹسمین دنیش رام دین 51 رنز کے ساتھ نمایاں رہے جبکہ لینڈل سیمنز اور براوَو اور سامی نے بالتریب پچاس، انچاس اور تیس رنز بنائے۔ ویسٹ انڈیز نے اپنی اننگز کے آخری دس اوورز میں 115 رنز بنائے۔

پاکستان نے جب 311 رنز کا تعاقب شروع کیا تو اس کے 1 کے مجموعی اسکور پر چار کھلاڑی آؤٹ ہو گئے، جو ایک روزہ میچوں کی تاریخ میں بدترین آغاز ہے۔ اس وقت پاکستانی ٹیم گروپ بی میں آخری نمبر پر ہے۔

وسیٹ انڈیز کے کپتان جیسن ہولڈر نے میچ کے بعد کہا، ’’یہ ایک انتہائی شاندار پرفارمنس تھی۔ ہم نے بہت عمدہ بلے بازی کی۔ جیروم ٹیلر نے نئی گیند کے ساتھ بہت اچھی بولنگ کی۔‘‘ ویسٹ انڈیز کے فاسٹ بولر ٹیلر نے اپنے پہلے اوور میں ہی ناصر جمشید اور یونس خان کو آؤٹ کر دیا تھا جبکہ دوسرے اوور میں انہوں نے حارث سہیل کو پویلین کی راہ دکھا دی۔

پہلے میچ میں دفاعی چیمپئن بھارت کے ہاتھوں 76 رنز کی شکست کھانے والی پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے دوسرے میچ میں بھی اپنی ہار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، ’’ہم کھیل کے تینوں شعبوں( بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ) میں ناکام ہو گئے۔ ہم اچھی بولنگ نہ کر سکے، بہت سے کیچ چھوڑے اور بلے بازی میں بھی ناکام رہے۔‘‘

مصباح الحق کے بقول، ’’ بطور بلے باز، فیلڈر اور بولر آپ نے مثبت سوچ کے ساتھ پرفارم کرنا ہوتا ہے اور ہم ایسے کرنے میں ناکام رہے ہیں۔‘‘ پاکستانی ٹیم اب یکم مارچ کو زمبابوے کے ساتھ اپنا تیسرا میچ کھیلے گی۔

ادھر برسبین میں خراب موسم کی وجہ سے گروپ اے میں آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کا میچ منسوخ کر دیا گیا۔ یوں اس گروپ میں ان دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دیا گیا ہے۔

Cricket One Day International World Cup Pakistan England
59 کے انفرادی اسکور کے ساتھ عمر اکمل نمایاں بلے باز رہےتصویر: AFP/Getty Images/W. West