1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی عارضی ضمانت

جاوید اختر، نئی دہلی
12 جولائی 2024

وزیراعلیٰ کیجریوال کو دہلی کی مبینہ شراب پالیسی گھپلے میں منی لانڈرنگ کے الزام میں اکیس مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ کی طرف سے آج جمعے کو انہیں عارضی ضمانت ملنے کے باوجود ایک دیگر کیس میں وہ جیل میں ہی رہیں گے۔

https://p.dw.com/p/4iCrf
عام آدمی پارٹی نے عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے
عام آدمی پارٹی نے عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہےتصویر: Hindustan Times/Sipa USA/picture alliance

دہلی کی حکمراں عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال تین ماہ سے زیادہ عرصے سے تہاڑ جیل میں ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے ان کے خلاف دائر کیے گئے ایک کیس میں سپریم کورٹ نے آج انہیں عبوری ضمانت دے دی۔

بھارت: اپوزیشن رہنما کیجریوال کی ضمانت پر روک لگ گئی

پاکستانی لیڈر کی راہول اور کیجریوال کی حمایت سنگین معاملہ ہے، مودی

عام آدمی پارٹی نے عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کیا ہے، جس میں کیجریوال کو بھارت کا قومی پرچم اٹھائے ہوئے دکھایا گیا ہے اور اس پر لکھا ہے"ستیہ میوے جیئتے" (ہمیشہ سچائی کی جیت ہوتی ہے)۔

خیال رہے کہ 55 سالہ رہنما نے دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے ضمانت نہ دینے کے نو اپریل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے یہ کہتے ہوئے کیجریوال کو راحت دینے سے انکار کردیا تھا کہ دہلی کی شراب پالیسی (جو اب ختم کردی گئی ہے) میں منی لانڈرنگ کے الزامات پر مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے طرف سے پوچھ گچھ کے لیے بار بار طلب کیے جانے کے باوجود وزیر اعلیٰ نے حاضر ہونے سے انکار کردیا تھا۔ اس لیے تفتیشی ایجنسیوں کے پاس انہیں گرفتار کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں رہ گیا تھا۔

اروند کیجریوال کی گرفتاری، امریکہ اور بھارت میں تکرار جاری

کیا دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کو گرفتار کر لیا جائے گا؟

بھارت کی مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) نے بھی دہلی شراب پالیسی کے سلسلے میں اروند کیجریوال کے خلاف ایک کیس دائر کر رکھا ہے۔ لہذا سپریم کورٹ کی طرف سے راحت ملنے کے باوجود فی الحال وہ جیل میں ہی رہیں گے۔

کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف ان کی پارٹی کے کارکنوں کا مظاہرہ
کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف ان کی پارٹی کے کارکنوں کا مظاہرہتصویر: Sanjeev Verma/Hindustan Times/Sipa USA/picture alliance

کیا کیجریوال کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہئے؟

اپوزیشن جماعتیں اور بالخصوص بھارتیہ جنتا پارٹی اروند کیچریوال سے استعفی کا مسلسل مطالبہ کررہی ہے۔ اس سلسلے میں عدالت میں کئی درخواستیں بھی دائر کی گئی ہیں۔

سپریم کورٹ نے تاہم آج انہیں عہدے سے ہٹنے کے لیے مجبور کرنے کے مطالبات کو ماننے سے انکار کردیا۔ عدالت نے کہا،"ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ عدالت ایک منتخب رہنما کو اپنے عہدے سے برطرف ہوجانے یا وزیر اعلیٰ کے طورپر اپنا کام نہ کرنے کی ہدایت دے سکتی ہے۔"

سپریم کورٹ کے ججوں نے کہا کہ اروند کیجریوال ایک منتخب لیڈر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ ہیں۔ وہ ایک اہم عہدے پر فائز ہیں۔"انہیں اپنے عہدے سے ہٹ جانا چاہئے یا نہیں اس کا فیصلہ ہم ان (اروند کیجریوال) پر چھوڑتے ہیں۔"

 عام آدمی پارٹی اروند کیجریوال کو اپنا عہدہ چھوڑ دینے کے مطالبات کو مسترد کرچکی ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ ان کے رہنما کے خلاف تمام الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔

دہلی ہائی کورٹ نے بھی اس حوالے سے ایک درخواست تیسری مرتبہ گزشتہ ماہ خارج کردی تھی۔