میرکل اور ٹرمپ : اختلاف رائے پر اتفاق
28 اپریل 2018نہ تو ایران کے ساتھ جوہری معاہدے، نہ تجارتی جنگ اور نہ ہی نیٹو کے اخراجات میں تعاون بڑھانے کے معاملے پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ کے مابین کسی قسم کا کوئی اتفاق رائے سامنے آیا۔ تاہم اس موقع پر میرکل نے شمالی اور جنوبی کوریا کو قریب لانے کی خاطر ٹرمپ کی کوششوں کی تعریف کی۔
میرکل کے بقول یورپی یونین اور جرمنی کو امریکا کے ساتھ منصفانہ تجارتی شرائط طے کرنے کی خاطر بات چیت جاری رکھنی ہو گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جرمنی پہلے ہی امریکا کے ساتھ اپنی تجارت سرگرمیوں میں کمی کر چکا ہے۔
ٹرمپ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں تجارتی شعبے میں یورپی سر پلس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ٹرمپ کے بقول یہ اضافہ سالانہ 150 ارب بنتا ہے اور اسی وجہ سے ان کی کوشش ہے کہ امریکی مصنوعات کو یورپ برآمد کرنے کے حوالے سے مشکلات کو کم کیا جائے۔
جرمن چانسلر نے ٹرمپ کی جانب سے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے یورپی ارکان پر تنقید کو جائز قرار دیا۔ میرکل کے بقول برلن حکومت 2019ء سے اپنی مجموعی قومی پیداوار کا 1.3فیصد دفاع پر خرچ کرے گی۔ امریکا کی کوشش رہی ہے کہ نیٹو کی رکن ریاستوں میں سے ہر ملک دفاع کے لیے اپنی اپنی مجموعی قومی پیداوار کا دو فیصد حصہ خرچ کرے۔ لیکن 2014ء میں اتفاق کے باوجود ابھی تک صرف چند رکن ممالک نے ہی اس بارے میں اپنے وعدے پورے کیے ہیں۔
کچھ شیریں کچھ تُرش: میرکل، ٹرمپ مذاکرات
جرمنی نے امریکا سے بہترین ملک ہونے کا اعزاز چھین لیا
تجارتی جنگ کی امریکی دھمکی، میرکل کا ’ٹریڈ سرپلس‘ کا دفاع
میرکل نے ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں استحکام کی خاطر مزید اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں، ’’ایران کی جوہری سرگرمیوں کو کم کرنے اور ان کی بہتر نگرانی کے حوالے سے یہ معاہدہ پہلا قدم ہے‘‘۔ اس موقع پر ٹرمپ نے ایک مرتبہ پر 2015ء میں طے پانے والے اس معاہدے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ٹرمپ نے امریکا اور جرمنی کے باہمی روابط کو سراہا۔ وائٹ ہاؤس میں انہوں نے کہا، ’’ہمارے تعلقات ہمیشہ سے ہی شاندار رہے ہیں تاہم کچھ لوگوں کو یہ بات سمجھ نہیں آئی۔‘‘ انہوں نے میرکل کو ایک ’غیر معمولی خاتون‘ قرار دیا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں ٹرمپ میرکل کے ساتھ زیادہ گرم جوشی کے ساتھ ملے۔ تاہم اس گرم جوشی کے باوجود متعدد عالمی مسائل میں دونوں ممالک کے موقف میں کوئی واضح قربت دکھائی نہیں دی۔