1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مودی کی تقریب حلف برداری میں نواز شریف مدعو

امتیاز احمد21 مئی 2014

بھارت کے نو منتخب وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی تقریب حلف برداری میں پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کو بھی مدعو کیا ہے۔ نریندر مودی کے اس اقدام کو جرات مندانہ سمجھا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1C3oO
تصویر: Reuters

مودی کی سیاسی جماعت بی جے پی کی ایک ترجمان نرمالا ستھارمن نے بتایا کہ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف سمیت بھارت کے دیگر پڑوسی ممالک کے سیاسی رہنماؤں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ آٹھ جنوبی ایشیائی ممالک کی علاقائی تعاون کی تنظیم سارک کے لیڈروں کے نام بھی سرکاری مہمانوں کی فہرست میں شامل ہوں گے۔ نریندر مودی کی تقریب حلف برداری آئندہ پیر کو نئی دہلی میں منعقد ہوگی۔ بھارت کے اس اقدام کو علاقائی پالیسی کی نئی مہم کے سلسلے کا ایک جرات مندانہ اقدام سمجھا جا رہا ہے۔

فی الحال پاکستان اور سارک تنظیم میں شامل دیگر ملکوں نے اس دعوت نامے سے متعلق کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق نریندر مودی کا یہ بیان کہ وہ پاکستان کے ساتھ مشکل کے شکار دو طرفہ تعلقات میں بہتری لانا چاہتے ہیں، خوش آئند ہے۔ دوسری جانب پاکستانی وزیراعظم نواز شریف بھی بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔

نئی دہلی کے ایک تھنک ٹینک ’آبزور ریسرچ فاؤنڈیشن‘ سے وابستہ منہوج جوشی کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’میرے خیال میں یہ ایک بہت ہی اہم اشارہ ہے۔ یہ یقینی طور مودی کی طرف سے فوری طور پر ہمسایہ ممالک پر توجہ مرکوز کرنے کے ارادوں کو ظاہر کرتا ہے اور یہ اشارہ حقیقت پسندانہ بھی ہے۔ حقیقت پسندانہ اس صورت میں کہ ہمسایہ ملکوں کے ساتھ بہتر تعلقات کے بغیر آپ آگے نہیں بڑھ سکتے۔‘‘

قبل ازیں اندازے لگائے جا رہے تھے کہ مودی ایک سخت گیر موقف کے حامل رہنما ثابت ہوں گے اور خارجہ پالیسی کے معاملے میں بھی ان کا رویہ سخت ہوگا۔ اپنی انتخابی مہم میں بھی انہوں نے کہا تھا کہ سیاسی قیادت مضبوط ہونے کی صورت ہی میں دیگر ممالک بھارت کی عزت کریں گے۔

بھارت کی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ وہ آئندہ سوموار کو غیر ملکی رہنماؤں کا خیر مقدم کرنے کی تجویز کا جائزہ لے رہے ہیں لیکن ابھی تک باقاعدہ دعوت نامے نہیں بھیجے گئے ہیں۔ اس اہلکار کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا، ’’ابھی تک کوئی بھی دعوت نامہ نہیں بھیجا گیا۔ انہوں نے میڈیا میں اعلان کر دیا ہے کہ غیرملکی رہنماؤں کو بلایا گیا ہے۔‘‘