منشیات کی تیاری: ڈچ پولیس نے سب سے بڑی فیکٹری کا پتہ چلا لیا
31 جولائی 2021ڈچ پولیس نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے سنتھیٹک یا لیبارٹری میں تیار کیے جانے والے نشہ آور مادوں کی ایک بہت بڑی خفیہ فیکٹری کو دریافت کر کے اسے اپنے کنٹرول میں لے لیا۔ اس خفیہ لیبارٹری میں نشہ آور کیمیائی مادہ کرسٹل میتھ تیار کیا جاتا تھا۔
پاکستانی نوجوانوں میں کرسٹل میتھ کے استعمال میں اضافہ کیوں؟
اب تک کی سب سے بڑی فیکٹری
ڈچ پولیس نے خیال ظاہر کیا ہے کہ سنتھیٹک ڈرگز تیار کرنے والوں کے خلاف کی جانے والی یہ بڑی کارروائی اس لیے بھی اہم ہے کہ اپنی پیداوار کے اعتبار سے اسے اب تک قبضے میں لی گئی سب سے بڑی ڈرگ لیبارٹری قرار دیا جا سکتا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ اس لیبارٹری میں روزانہ کی بنیاد پر ایک سو کلوگرام کرسٹل میتھ ڈرگ تیار کی جاتی تھا۔ اتنی مقدار میں اس نشہ آور مادے کی بلیک مارکیٹ میں قیمت ایک ملین یورو بتائی جاتی ہے۔
پولیس نے مزید بتایا کہ یہ لیبارٹری سامان ذخیرہ کرنے والے گوداموں کی دو عمارتوں میں قائم تھی۔ آپس میں جڑے یہ دونوں گودام ملک کے جنوب مشرق میں واقع چھوٹے سے شہر نیڈرویئرٹ (Nederweert) کے نواحی علاقے میں واقع ہیں۔
بھارتی نوجوانوں میں میتھ نامی دوا کے استعمال کا تشویش ناک رجحان
خفیہ پیغامات اور پیچیدہ گتھیاں
کرسٹل میتھ نامی نشہ آور مادہ تیار کرنے والی اس بڑی فیکٹری پر پولیس کی طرف سے مارا جانے والا چھاپہ کسی مخبری کا نتیجہ نہیں تھا۔ اس کے برعکس پولیس کی یہ کامیابی مختلف خفیہ پیغامات میں بیان کردہ تفصیلات، کئی ممکنہ اشاروں کو سمجھنے اور حفاظتی تالا بندیوں کو توڑنے کے بعد ممکن ہوئی۔
کارروائی کے دوران پولیس نے لیبارٹری میں موجود تمام ساز و سامان، مختلف آلات اور جملہ کیمیائی مادے اپنی تحویل میں لے لیے۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ لیبارٹری وہاں کتنے عرصے سے فعال تھی۔
جرمنی میں منشیات کی اسمگلنگ کا نیا ریکارڈ، سات ٹن کوکین ضبط
پولیس کے چھاپے کو آخری وقت تک مخفی رکھا گیا تھا۔ اس چھاپے کے دوران ایک باسٹھ سالہ پولستانی شخص کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔ پولیس نے آئندہ دنوں میں تفتیش کے نتیجے میں مزید گرفتاریوں کا قوی امکان ظاہر کیا ہے۔
ع ح / م م (اے ایف پی، ڈی پی اے)