1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتپاکستان

ملک دشمنوں سے کوئی بات نہیں ہوگی، شہباز شریف

27 اگست 2024

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عسکریت پسند چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں کو روکنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے آج وفاقی کابینہ کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمنوں کےساتھ کوئی بات نہیں ہوگی۔

https://p.dw.com/p/4jx6y
شہباز شریف
شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، اور دہشت گردی کو ختم کرنےکا وقت آپہنچا ہےتصویر: K.M. Chaudary/AP Photo/picture alliance

 کابینہ کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم شریف نے کہا کہ علیحدگی پسند عسکریت پسندوں نے جنوب مغربی علاقوں میں وسیع پیمانے پر جو مربوط حملے کئے ان کا مقصد چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں کو روکنا ہے۔

شہباز شریف نے کہا ہے کہ تاہم ملک دشمنوں کےساتھ کوئی بات نہیں ہوگی، دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، اور دہشت گردی کو ختم کرنےکا وقت آپہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان میں خلفشار پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں اپنے دشمنوں کو پہچاننا ہوگا اور کسی قسم کی کمزوری اور ضعف کا سوال نہیں پیدا ہوتا۔"

جنوب مغربی پاکستان میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں 33 افراد ہلاک

’چینی پاکستان کی مدد کے لیے آ رہے ہیں مرنے کے لیے نہیں‘

پاکستانی حکام کے مطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گذشتہ روز شدت پسندوں کے متعدد حملوں اور ان کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں اب تک 73 افراد جان سے جا چکے ہیں جن میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار، عام شہری اور شدت پسند شامل ہیں۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یا آئی ایس پی آر کی جانب سے پیر کی رات جاری کیے جانے والے بیان کے مطابق موسیٰ خیل میں شدت پسندوں کے خلاف جوابی کارروائی کے دوران 14 سکیورٹی اہلکار جان سے گئے جبکہ 21 شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں  شدت پسندوں کے متعدد حملوں میں اب تک 73 افراد جان سے جا چکے ہیں
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شدت پسندوں کے متعدد حملوں میں اب تک 73 افراد جان سے جا چکے ہیں تصویر: STR/AFP/Getty Images

اقوام متحدہ نے حملوں کی مذمت کی

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے پاکستان کے بلوچستان میں پیر کو ہونے والے متعدد حملوں کی شدید مذمت کی ہے اور قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں پیر کو باقاعدہ بریفنگ کے دوران ان کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے ایک سوال کے جواب میں کہا "سیکریٹری جنرل اس بات پر زور دیتے ہیں کہ شہریوں کے خلاف حملے ناقابل قبول ہیں۔ وہ (اقوام متحدہ کے سربراہ) جان سے جانے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور حکومت  پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تحقیقات کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے۔"

اس دوران یورپی یونین نے بھی بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کی ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ امور اور سکیورٹی پالیسی کی ترجمان نبیلہ مصرالی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا "ہم بلوچستان میں علیحدگی پسند گروپوں کے گھناؤنے حملوں کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی اور تشدد کی کہیں جگہ نہیں۔"

انہوں نے کہا، "ایسی کارروائیاں جمہوریت کی بنیادوں کےلیے خطرہ ہیں، ہماری ہمدردی دہشت گرد حملے میں متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہے۔"

ج ا ⁄ ص ز ( روئٹرز، خبر رساں ادارے)