1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملکی سرحد محفوظ بنائیں گے، جرمن معاہدے پر آسٹریا کا ردعمل

3 جولائی 2018

آسٹریا نے خبردار کیا ہے کہ اگر گزشتہ روز جرمن حکومتی اتحاد میں شامل دو فریقین کے مابین ہوئے مہاجرین سے متعلق معاہدے پر عملدرآمد ہوتا ہے تو پھر ویانا حکومت بھی اپنی سرحدوں کو محفوظ کرنے کے اقدامات اٹھانے کی مجاز ہو گی۔

https://p.dw.com/p/30jNu
Österreich Spielfeld Grenzschutzübung "Proborders"
تصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Zak

آسٹریا کی جانب سے یہ  انتباہ گزشتہ رات جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر اور جرمن چانسلر انگیلا  میرکل کے مابین  مہاجرین سے متعلق ایک ڈیل کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

جرمن چانسلر انگيلا میرکل اور حکومتی اتحاد میں شامل جماعت سی ایس یو کے سربراہ و ملکی وزیر داخلہ کے درمیان شدید تناؤ کی کیفیت پیر کے روز  اُس وقت معمول کی سطح پر آ گئی جب دونوں رہنماؤں میں مہاجرین کے مسئلے پر ایک معاہدہ طے پایا۔

معاملہ یہ تھا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے ہورسٹ زیہوفر مُصر تھے کہ جرمنی کی سرحدوں پر موجود ایسے مہاجرین کو، جن کی پناہ کی درخواستیں پہلے سے کسی اور یورپی ملک میں دائر ہو چکی ہیں، سرحد سے ہی واپس بھیج دینا چاہیے۔ تاہم جرمن چانسلر کا موقف تھا کہ چونکہ یہ معاملہ پوری یورپی یونین کا مسئلہ ہے لہذا اس کا حل بھی یورپی یونین کی سطح پر ہی نکالا جانا چاہیے۔

اتوار کی رات ایسی اطلاعات بھی تھیں کہ زیہوفر اور میرکل کے مابین حکومتی بحران شدید ہو گیا ہے، جس کے سبب وہ اپنی جماعت کی سربراہی اور وزیر داخلہ کے عہدے سے ممکنہ طور پر استعفی دے سکتے ہیں۔ تاہم گزشتہ روز برلن میں طویل مذاکرات کے بات دونوں رہنماؤں نے اپنے موقف میں لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے چند نکات پر سمجھوتے کے بعد ایک معاہدہ طے کر لیا تھا۔

Österreich Grenze - Grenzschutzübung Proborders
تصویر: picture-alliance/AP/R. Zak

اس تازہ ترین ڈیل کے مطابق یورپی بلاک کے کسی دوسرے ملک میں پہلے سے پناہ کی درخواستیں دائر کر چکنے والے مہاجرین کو جرمنی آنے نہیں دیا جائے گا، علاوہ ازیں آسٹریا اور جرمنی کی مشترکہ سرحد پر واپس بھیجے جانے والے مہاجرین کی رہائش کے لیے عبوری مراکز بھی قائم کیے جائیں گے۔

آسٹریا نے برلن حکومت کو بحران سے نکالنے کے لیے طے کی جانے والی اس ڈیل پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا،’’ اگر پیر کے روز ہوئے اس معاہدے کو جرمن حکومت مکمل طور پر نافذالعمل کرتی ہے تو ہمیں بھی آسٹریا اور اس کے عوام کو نقصانات سے بچانے کے لیے اقدامات کرنے پڑیں گے۔‘‘

اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ویانا حکومت بالخصوص سلووینیا اور اٹلی کے ساتھ ملکی جنوبی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے تیار ہے۔ آسٹریا کے بقول ایسی صورت میں اسے بھی مہاجرین کو روکنے کے لیے اپنی جنوبی سرحدوں پر ایسے ہی اقدامات کرنے ہوں گے جیسے کہ جرمنی نے اپنے تازہ ترین معاہدے میں تجویز کیے ہیں اور ظاہر ہے کہ اس کا نتیجہ یورپی یونین کے لیے اچھا نہیں نکلے گا۔

آسٹرین حکومت نے اپنے بیان میں مزید لکھا،’’سرحدوں پر مہاجرین کے حوالے سے جرمنی کی تازہ تجاویز بیرونی سرحدوں پر یورپی یونین کے مشترکہ تحفظ کی اہمیت کو ثابت کرتی ہیں۔‘‘ 

ص ح/ ع س/ اے ایف پی