1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملالہ کے لیے یورپی پارلیمنٹ کا اعزاز

ندیم گِل10 اکتوبر 2013

پاکستان میں طالبان کے حملے میں شدید زخمی ہونے والی لڑکی ملالہ یوسف زئی نے انسانی حقوق کے لیے یورپی پارلیمنٹ کا اعلیٰ ایوارڈ سخاروف جیت لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/19xQK
تصویر: picture-alliance/dpa

ملالہ یوسف زئی کو اس ایوارڈ کے لیے پہلے ہی فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا۔ اس مقصد کے لیے انہیں حاصل وسیع تر حمایت نے انہیں فرنٹ رنر بنا رکھا تھا۔ ان کے لیے سخاروف ایوارڈ کا اعلان کرتے ہوئے یورپین پیپلز پارٹی کے چیئر مین یوزف ڈاؤل نے کہا: ’’آج، ہم نے دنیا کو یہ بتانے کا فیصلہ کیا کہ بہتر مستقبل کی ہماری امید اب ملالہ یوسف زئی جیسے نوجوانوں کے ساتھ ہے۔‘‘
یورپی پارلیمنٹ کے صدر مارٹن شلس کا کہنا تھا: ’’یورپی پارلیمنٹ اس نوجوان لڑکی کی حیرت انگیز طاقت کو تسلیم کرتی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا: ’’ملالہ تمام بچوں کو اچھی تعلیم دلانے کے حق کے لیے بہادری سے کھڑی ہوئیں۔ لڑکیوں کے لیے اس حق کو بری طرح نظرانداز کیا جاتا ہے۔‘‘
مارٹن شلس نے اُمید ظاہر کی کہ ملالہ نے جو حوصلہ دکھایا ہے وہ دنیا کی دیگر نوجوان خواتین اور لڑکیوں میں بھی نظر آئے گا۔
سخاروف انسانی حقوق کے لیے یورپ کا اعلیٰ انعام تصور کیا جاتا ہے۔ قبل ازیں یہ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں نوبل امن انعام جیتنے والی میانمار کی آنگ سان سوچی اور جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا بھی شامل ہیں۔ یہ پرائز 1988ء سے ہر سال دیا جاتا ہے۔
ملالہ کو اس ایوارڈ کے لیے یورپ کے تین بڑے سیاسی گروپوں نے نامزد کیا تھا۔ جاسوسی کے امریکی پروگرام پرزم کا انکشاف کرنے والے ایڈورڈ سنوڈن اور بیلاروس کے تین حکومت مخالف کارکنوں کو بھی رواں برس 50 ہزار یورو مالیت کے اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔
طالبان کا سامنا کرنے اور تعلیم کے فروغ کے لیے ملالہ کے مؤقف پر انہیں متعدد بین الاقوامی ایوارڈز دیے جا چکے ہیں۔ وہ نوبل امن انعام کی حتمی نامزدگیوں میں بھی شامل ہیں جس کا اعلان 11 اکتوبر کو کیا جا رہا ہے۔
ابھی گزشتہ ہفتے ملالہ یوسف زئی کو ’را اِن وار انا پولیٹکوفسکایا ایوارڈ‘ دیا گیا ہے۔ یہ اعزاز تفتیشی موضوعات پر کام کرنے والی ایک روسی صحافی کی یاد میں دیا جاتا ہے جنہیں سات برس قبل قتل کر دیا گیا تھا۔ ’را اِن وار‘ گروپ انسانی حقوق کے میدان میں خدمات پر یہ ایوارڈ صرف خواتین کو دیتا ہے۔
اس وقت ملالہ کا شمار دنیا کے معروف ترین جواں سال لوگوں میں ہوتا ہے اور انہیں میڈونا، انجلینا جولی، ہلیری کلنٹن اور گورڈن براؤن سمیت متعدد عالمی شخصیتوں کی حمایت حاصل ہے۔
طالبان کے حملے کے بعد ملالہ کو علاج کے برمنگھم کے ایک ہسپتال لے جایا گیا تھا۔ وہ اب برطانیہ میں ہی زیرِ تعلیم ہیں۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق عالمی سطح پر ان کی کوششوں کو تسلیم کیے جانے پر پاکستان میں مغرب مخالف جذبات کو ہوا دی گئی ہے۔

EU EPP - Joseph Daul
یورپین پیپلز پارٹی کے چیئرمین یوزف ڈاؤلتصویر: Getty Images