پاکستان کی معروف ڈرامہ نویس سیما غزل کے مطابق مرد نے اپنی ذمہ داریاں بھی عورت کے کندھوں پر لاد دی ہیں اور عورت کو یہ ’لولی پوپ‘ دے دیا گیا ہے کہ وہ آزاد ہے۔ سیما غزل نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو میں کہا کہ جس طرح چودہ سو سال پہلے بیٹی کو پیدا ہوتے ہی دفنا دیا جاتا تھا، اسی طرح دنیا کے مختلف معاشروں میں عورت آج بھی روایات میں، خواہشات میں اور اپنی خواب گاہ میں دفنائی جا رہی ہے، صرف طریقہ کار تبدیل ہوا ہے۔