مصر خطے میں استحکام کے لیے غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے: جان کیری
3 مارچ 2013امریکی ذرائع کے مطابق دوپہر کو ہونے والی اس ملاقات میں کیری نے کہا کہ امریکا مصر میں مسلسل عدم استحکام کی صورتحال کے سبب پریشان ہے کیونکہ اس کے اثرات پورے خطے پر پڑیں گے جو پہلے ہی سے بحران اور بے چینی سے دوچار ہے۔ امریکی اہلکاروں کے مطابق جان کیری محمد مرسی اور اُن کے اعلیٰ سکیورٹی معاونین کے ساتھ مصر اور اسرائیل کے امن معاہدے کو برقرار رکھنے کی اہمیت اور غزہ پٹی میں ہتیھاروں کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن جیسے اہم موضوعات پر بات چیت کرنا چاہتے تھے۔ تاہم انہوں نے مصر کی اندرونی سیاسی صورتحال کو ہم آہنگ بنانے پر زیادہ زور دیا کیونکہ یہ مصر کے مجوزہ پارلیمنی انتخابات کے تناظر میں سب سے اہم مسئلہ ہے۔
مُرسی کی اخوان المسلمون کے لبرل اور سکیولر مخالفین نے کہا ہے کہ وہ آئندہ پارلیمانی انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے۔ ان عناصر کا کہنا ہے کہ مصر کے حالیہ بحران میں حکومتی سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے مابین ہونے والے پُرتشدد تصادم کے نتیجے میں ملک میں بدامنی اور عدم استحکام کی جو فضا بن گئی ہے اس سے خود مصر کے لیے بین الاقوامی امداد کا حصول ایک پیچیدہ مسئلہ بن کر رہ گیا ہے۔
اپنے دو روزہ دورے کے پہلے روز امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے معاشی اصلاحات کے معاملے پر ملک کی سیاسی جماعتوں کو متفق ہونے کا مشورہ دیا تھا۔ ترکی سے مصری دارالحکومت قاہرہ پہنچنے کے بعد جان کیری نے مصر کے وزیر خزانہ محمد کامل عمرو سے ابتدائی گفتگو کی تھی۔ اس گفتگو کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا، ''تمام فریقین کی طرف سے ایسے معاملات پر بامعنی مفاہمت کے لیے آمادگی ضروری ہے، جو مصری عوام کے لیے انتہائی اہم ہیں۔‘‘
قاہرہ میں کاروباری شخصیات سے ملاقات کے دوران کیری کا کہنا تھا کہ مصر کی معیشت کو جلد اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے مصر اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے درمیان قرضے کے معاہدے کو ایک بڑی پیش رفت قرار دیا۔ مصر کی طرف سے جمعرات کو اعلان کیا گیا تھا کہ وہ آٹھ بلین ڈالرز کے قرضے پر دوبارہ مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف کی ٹیم کو مدعو کرے گا۔
امریکی وزیر خارجہ کا مصر کا دورہ ایک ایسے وقت میں مکمل ہو رہا ہے جب آج ہی اتوار کو مصر کی ایک اپیل کورٹ نے سابق صدر حسنی مبارک پر تیرہ اپریل سے دوبارہ مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حسنی مبارک پر دو ہزار گیارہ میں شروع ہونے والی بغاوت کے دوران لوگوں کو قتل کرنے کی سازش کا الزام ہے جس کے دوران قریب آٹھ سو پچاس افراد ہلاک ہوئے تھے۔
گذشتہ برس جون میں انہیں عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی لیکن جنوری میں ایک عدالت نے اس فیصلے کے خلاف اپیل منظور کر لی تھی جس کا فیصلہ اب سامنے آیا ہے۔
چوراسی سالہ حسنی مبارک اس وقت ایک فوجی ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
km/ia (Reuters,AFP)