1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسلمان تاجروں کی ہجرت سے وسطی افریقی جمہوریہ میں خوراک کی قلت

عاطف توقیر12 فروری 2014

مسیحی ملیشیا کے حملوں کے باعث اشیاء خوردونوش فروخت کرنے والے مسلمان تاجروں کے ہجرت کر جانے کی وجہ سے وسطی افریقی جمہوریہ میں کھانے پینے کی اشیاء غائب ہو گئیں ہیں۔

https://p.dw.com/p/1B7Ff
تصویر: picture alliance/AP Photo

خبر رساں ادارے روئٹرز کی مطابق وسطی افریقی جمہوریہ میں خوراک کی تجارت میں مسلمان تاجروں اور دکان داروں کا بہت بڑا کردار رہا ہے اور اب وہاں مذہبی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے مسلمان تاجروں کی بڑی تعداد ہمسایہ ممالک کی جانب ہجرت کرتی جا رہی ہے۔ روئٹرز کے مطابق اس کا اندازہ وسطی افریقی جمہوریہ میں خوراک کی دکان اور منڈیوں کے رفتہ رفتہ ختم ہونے کے تسلسل سے لگایا جا سکتا ہے۔ روئٹرز کا کہنا ہے کہ اب یہ منڈیاں اپنی تباہی کے دہانے پر کھڑی ہیں اور خوراک کی عدم موجودگی کی وجہ سے اس افریقی ملک میں بحران اور بھی شدید ہو سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق وسطی افریقی جمہوریہ میں ایک اعشاریہ تین ملین افراد کو، جو ملک کی مجموعی آبادی کا تقریباﹰ ایک چوتھائی بنتا ہے، خوراک کی شدید ضرورت ہے۔ روئٹرز کا کہنا ہے کہ فرانسیسی اور افریقی امن فوجی دستوں کی تعیناتی کے باوجود اس ملک میں مسلمان اور مسیحی مسلح گروہوں کے درمیان تصادم میں کوئی واضح کمی نہیں دیکھی گئی ہے۔

Zentralafrikanische Republik Ausschreitungen Gewalt Christen Muslime 30.01.14
امن فوجیوں کی تعیناتی کے باوجود یہاں تشدد کے واقعات میں کوئی کمی نہیں دیکھی گئی ہےتصویر: Issouf Sanogo/AFP/Getty Images

خیال رہے کہ افریقہ کے اس انتہائی غریب ملک میں مسلم اور مسیحی شہریوں کے درمیان کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا تھا، جب مسلم سلیکا باغیوں نے مارچ میں اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس کے بعد ملک میں لوٹ مار، جنسی زیادتیوں اور قتل کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ مسیحی ملیشیا کی جانب سے مسلم آبادی پر حملوں کے بعد گزشتہ ماہ سلیکا رہنما میشل جوتودیا نے حکومت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

گزشتہ چند ماہ میں انہی پرتشدد کارروائیوں کے تناظر میں ہزاروں مسلمان باشندے دارالحکومت بنگوئی سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔ روئٹرز کے مطابق بنگوئی کی آٹھ لاکھ کی آبادی میں سے مسلمانوں کی بڑی تعداد یہ شہر چھوڑ چکی ہے اور اشیائے خوردونوش خصوصاﹰ گوشت کی تجارت میں اہم کردار ادا کرنے والے مسلم باشندے اب بنگوئی میں اکا دکا ہی نظر آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ شہر کے اہم بازاروں میں اب دکانیں خالی پڑی ہیں اور خوراک کی قلت پیدا ہو چکی ہے۔