مسلمان بچوں کے لئے جرمن زبان میں کتابیں
20 اکتوبر 2010افغانستان کے شہر کابل سے تعلق رکھنے والے احمد میلاد کریمی کا کہنا ہے کہ کسی بھی معاشرے میں ادغام کا عمل بچوں سے شروع ہوتا ہے۔ ماہرین اطفال اس پر متفق ہیں کہ بچے جتنی جلدی نئے معاشرے اور ملک کی زبان بولیں گے اتنی جلدی ان کے والدین کو بھی اس زبان کی اہمیت سے آ گہی حاصل ہو گی۔
اس مناسبت سے احمد میلاد کریمی کا خیال عملیت کے قریب ہے۔ وہ اپنے خیال کو عملی شکل اس انداز میں دینا چاہتے کہ وہ مسلمان بچوں کے لئے جرمن زبان میں مذہبی موضوعات کو کھیل کے انداز اورکہانیوں کی صورت میں شائع کریں گے۔
جرمنی کے اندر اس حوالے سے وہ جو کتابیں شائع کریں گے، اس کے لئے ان کمپنی کا نام ’سلام‘ رکھا گیا ہے۔ سلام نامی ادارے کی کتابوں میں دلچسپ انداز میں بچوں کو مذہبی تعلیم فراہم کی جائے گی۔ سردست احمد میلاد کریمی کا ادارہ کتابیں صرف جرمن زبان میں شائع کرے گا لیکن بعد میں یہ کتابیں ترکی، عربی، اردو، فارسی اور انڈونیشی زبان میں بھی شائع کی جائیں گی۔
کریمی کا خیال ہے کہ ان کی کاوش سے جرمنی میں مقیم مسلمان خاندانوں کو راحت ملے گی اور ان کے بچے آسانی کے ساتھ اپنے دین اور عقیدے سے آشنائی پیدا کر سکیں گے۔ کریمی کے ادارے سے شائع ہونے والی کتابوں میں بچوں کو آسان سوالات سے بتایا جائے گا کہ قران کیا ہے؟ محمد کون ہے؟ مسیح اور موسیٰ کون تھے؟
ایسے بہت سارے سوالات کو دلچسپ انداز میں چھوٹی چھوٹی کتابوں میں سمویا جائے گا۔ اس طرح کے اور بہت سے سوال بھی ہوں گے، جن پر مبنی ننھی منی کتابیں بچوں کی دلچسپی کو سامنے رکھ کر مرتب کی جا رہی ہیں۔
ایک جرمن صحافی گابی نیٹس کا خیال ہے کہ جرمنی کے اندر ہر سکول میں صرف مسیحیت کی نہیں بلکہ تمام ادیان کی تعلیم دی جانی چاہئے۔ گابی کے خیال میں مذہبی تعلیم کی جرمن زبان میں ترویج ادغام کے عمل کو سبک تر بناسکتی ہے۔ احمد میلاد کریمی کا ادارہ، جو بچوں کے لئے کتابیں شائع کرے گا وہ رنگین اور بہترین طباعت کے ساتھ ہوں گی۔
جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فلیا میں سکولوں کے اندر مذہبی ضروریات کے مدنظر کوئی بھی طالب علم کیتھولک، پروٹسٹنٹ، یا فلسفے سمیت اسلام کو منتخب کرسکتا ہے۔ سکولوں میں ٹیچر اسلام مضمون رکھنے والوں کے لئے احمد ارسلان یا دوران ترزی کی کتابوں کو اس سلسلے میں منتخب کرتے ہیں۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ