1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’مذاکرات ہی مشرق وسطیٰ کے دو ریاستی حل کا واحد راستہ‘

30 جنوری 2012

جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے اسرائیل اور فلسطین پر زور دیا ہے کہ وہ براہ راست مذاکرات کا سلسلہ بحال کریں اور یہی دو ریاستی حل تک پہنچنے کا واحد راستہ ہے۔

https://p.dw.com/p/13skT
تصویر: dapd

جرمن وزیر اردن، مصر، اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کے چار روزہ دورے پر ہیں۔ عمان میں وزیر خارجہ ناصر جودہ سے ملاقات کے بعد ویسٹر ویلے نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے مابین براہ راست مذاکرات بحال ہوں۔ ان کے بقول، ’’دو ریاستی حل کے تصفیے کا کوئی متبادل نہیں، اسی لیے ضروری ہے کہ دونوں فریق مذاکرات کی میز پر رہیں اور اعتماد بحال کرنے کے اقدامات پر تیار ہوں۔‘‘

پریس کانفرنس سے قبل جرمن اور عمانی وزراء نے اسی معاملے سے متعلق جاری کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ جرمن وزیر نے مشرق وسطیٰ میں امن مذاکرات کی بحالی کے لیے اردن کی کوششوں کو سراہا اور شاہ عبد اللہ کے قائدانہ کردار پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اردن کے وزیر خارجہ ناصر جودہ نے اس موقع پر کہا کہ ان کا ملک مشرق وسطیٰ میں امن مذاکرات کی بحالی کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔ ناصر جودہ کے بقول اس ضمن میں کوارٹیٹ (امریکہ، یورپی یونین، اقوام متحدہ اور روس) اور عرب لیگ کے ساتھ مشاورت کا عمل بھی جاری ہے۔

Palästinenserpräsident Abbas und Jordaniens König Abdullah
اردن کے شاہ عبد اللہ اور فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباستصویر: Reuters

فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس کہہ چکے ہیں کہ وہ چار فروری کو قاہرہ میں ہونے والے عرب لیگ کے اجلاس میں اب تک کی پیشرفت کا جائزہ پیش کریں گے۔ صدر عباس نے گزشتہ ہفتے اردن کے شاہ عبد اللہ اور یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن سے ملاقاتیں کی تھیں۔ محمود عباس نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نچلی سطح کے مذاکرات کو سبوتاژ کر رہا ہے۔ عباس کے مطابق اسرائیل نے بین الاقوامی ثالثین کو سلامتی سے متعلق دستاویزات فراہم نہیں کیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ فلسطینی قیادت نے اسرائیل کی سلامتی کے معاملے پر سرے سے بات چیت ہی کرنا گوارا نہیں سمجھا۔ اسرائیلی قیادت کا مؤقف ہے کہ وہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور سال کے آخر تک کسی تصفیے تک پہنچنے کے بارے میں سنجیدہ ہیں۔ یاد رہے کہ کوارٹیٹ نے مشرق وسطیٰ میں ابتدائی نوعیت کے مذاکرات لیے تین ماہ کی مہلت دی تھی، جو گزشتہ ہفتے ختم ہوچکی ہے۔ اسی سلسلے میں اردن کی ثالثی میں کوششیں کی جارہی ہیں۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: شامل شمس

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں