1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

محمد عامر پر تاحیات پابندی لگائی جائے

عاطف بلوچ2 فروری 2015

اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں سزا یافتہ پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر پر تاحیات پابندی عائد کرنے کے حوالے سے پاکستان کی ایک اعلیٰ عدالت سے رجوع کر لیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1EUgv
تصویر: AP

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے کراچی سے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں پیر دو فروری کے روز ایک درخواست جمع کرائی گئی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان اور کرکٹ کی ساکھ کو تباہ کرنے والے اس بائیس سالہ بولر پر تاحیات پابندی لگائی جائے۔

درخواست گزار وکیل رانا فیض اللہ حسن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’عامر نے پاکستان کی عزت پر دھبہ لگایا ہے۔ اس پر فکسنگ کے الزامات ثابت ہوئے ہیں اور اگر اسے دوبارہ کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی گئی تو وہ پھر یہی کام کرے گا۔‘‘

سندھ ہائی کورٹ نے اس درخواست کو منظور کرتے ہوئے نائب اٹارنی جنرل اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو نوٹس جاری کر دیے ہیں اور اس کیس کی پہلی باقاعدہ سماعت سولہ فروری کو کی جائے گی۔

Pakistan Cricket Muhammad Amir
محمد عامر، سابق ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ اور فاسٹ بولر محمد آصف اسپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھےتصویر: AP

یہ امر اہم ہے کہ ابھی گزشتہ ہفتے ہی بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے انسداد بدعنوانی یونٹ نے محمد عامر کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی تھی۔ اس قدم کو محمد عامر کی بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کا پہلا اور اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق محمد عامر کی بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کا انحصار نہ صرف اس کی کارکردگی پر ہو گا بلکہ یہ بھی دیکھا جائے گا کہ میدان سے باہر اس کا رویہ کیسا ہے۔

محمد عامر ان تین پاکستانی کھلاڑیوں میں سے ایک تھے، جنہیں اسپاٹ فکسنگ کے الزامات ثابت ہو جانے پر نہ صرف جیل کاٹنا پڑی تھی بلکہ ان کے کرکٹ کھیلنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ دیگر دو کھلاڑی سابق ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ اور فاسٹ بولر محمد آصف تھے۔ ان تینوں کو 2011ء میں برطانیہ کی ایک عدالت نے سزائے قید سنائی تھی۔

محمد عامر پر پانچ سال کے لیے پابندی لگائی گئی تھی، جو رواں برس دو ستمبر کو ختم ہو رہی ہے۔ تاہم محمد عامر کے تعاون اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی کوششوں کی وجہ سے بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے انہیں اس پابندی کے ختم ہونے سے قبل ہی ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی۔

محمد عامر نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی وجہ سے کرکٹ اور پاکستان کی ساکھ متاثر ہوئی ہے لیکن وہ دنیائے کرکٹ میں واپسی کے بعد اپنی کارکردگی کے باعث ناراض شائقین اور مداحوں کو منا لیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس غلطی سے انہوں نے بہت کچھ سیکھا ہے اور اب وہ دوبارہ کبھی کوئی ایسا کام نہیں کریں گے، جس سے کرکٹ بدنام ہو۔