متعدد امریکی ریاستوں میں طوفان، شدید گرمی اور سیلاب
6 جون 2016امریکی ریاست فلوریڈا کے ساحلی علاقے پہلے ہی سے طوفان باد و باراں کی زد میں ہیں تاہم اب امریکا کے سمندری طوفان سے متعلق ادارے نے خبردار کیا ہے کہ کولن طوفان تیزی سے ریاست کی جانب بڑھ رہا ہے۔ آج چھ جون بروز پیر کی صبح تک کولن طوفان میں ہوا کی رفتار 65 کلو میٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی تھی تاہم سمندری طوفان کے مرکز نے وارننگ دی ہے کہ فلوریڈا کے ساحلوں تک پہنچنے سے قبل ہوا کی رفتار مزید تیز ہو جائے گی۔
کولن طوفان کے وسط میں ہوا کی رفتار 665 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے اور وہ سولہ کلو میٹر فی گھنٹہ فی کی رفتار سے ساحل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ عام طور پر طوفانِ باد و باراں میں ہوا کی رفتار 63 سے لے کر 117 کلو میٹر فی گھنٹہ تک ہوتی ہے۔
ریاست کے گورنر رِک سکاٹ کا کہنا تھا، ’’طوفان ریاست کو کئی طرح سے متاثر کرے گا۔ ہمیں امید ہے کہ بہت بڑے مسائل پیدا نہیں ہوں گے لیکن شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورت حال اور بگولے آ سکتے ہیں۔‘‘
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کولن کی وجہ سے تین سے پانچ انچ تک بارشیں ہوں گی لیکن موسمیاتی پیشگوئیوں کے مطابق فلوریڈا کے مغربی علاقوں، مشرقی جارجیا اور کیرولائنا کے ساحلی علاقوں میں آٹھ انچ تک بارش ہو سکتی ہے۔ فلوریڈا کے گورنر نے اپنی سیاسی سرگرمیاں ترک کرتے ہوئے نیویارک میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنی میٹنگ بھی منسوخ کر دی ہے۔
اس طوفان کے علاوہ امریکا کی کئی دیگر ریاستوں میں بھی موسم کی شدت دیکھی جا رہی ہے۔ امریکی ریاست ایریزونا میں اتوار کے روز درجہ حرارت پینتالیس ڈگری سیلسیئس تک پہنچ گیا جو کو اس علاقے میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔ امریکا کی کئی دیگر مغربی اور جنوب مغربی ریاستوں میں بھی گرمی میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے اور حکام نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ صبح دس بجے سے شام چار بجے تک باہر نکلنے سے اجتناب کریں۔
نیو جرسی میں بھی شدید طوفان کے باعث درختوں کے گرنے سے بجلی کی تاروں کو شدید نقصان پہنچا جس کی وجہ سے ہزاروں شہری بجلی سے محروم ہو گئے۔ اتوار کی شب آنے والے اس طوفان سے ننیو جرسی کے جنوبی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے تاہم اس دوران انسانی جان کے ضیاع کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ امریکی ریاست اوہائیو کے کئی علاقوں میں بھی تیز ہواؤں کی وجہ سے نقصانات کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔