1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماحولیاتی تبدیلیاں، ’وقت تیزی سے گزر رہا ہے‘

3 دسمبر 2018

پولینڈ کے جنوبی شہر کاٹووِیسا میں اقوام متحدہ کی ماحولیاتی کانفرنس کا آغاز ہو گیا ہے۔ ادھر برسلز میں ہزاروں افراد نے تحفظ ماحول کی خاطر ایک بڑے مظاہرے کا اہتمام کیا۔

https://p.dw.com/p/39Iok
Polen - 24. Weltklimakonferenz in Katowice - COP24
تصویر: Reuters/K. Pempel

ماحول دوست کارکنان نے خبردار کیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کو روکنے کی خاطر کی جانے والی کوششوں میں تیزی کی ضرورت ہے کیونکہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے ہونے والے خطرات زیادہ بڑھتے جا رہے ہیں۔

یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے، جب پیر سے پولش شہر کاٹووِیسا میں اقوام متحدہ کی کلائمٹ چینج سے متعلق ایک اہم عالمی کانفرنس کا آغاز ہوا ہے۔

اس کانفرنس میں ایک مرتبہ پھر زمینی درجہ حرارت میں مسلسل اضافے کے خطرے اور اس کے سدباب کے حوالے سے مذاکرات کیے جائیں گے۔

دو ہفتے تک جاری رہنے والے اس سالانہ اجلاس میں تقریبا دو سو ممالک شریک ہوں گے۔ اس بات پر غور کیا جائے گا کہ سن دو ہزار پندرہ کے عالمی ماحولیاتی معاہدے پر کس طرح عمل درآمد ممکن بنایا جائے۔ امریکا اس معاہدے سے دستبردار ہو چکا ہے۔

ماحولیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کی خاطر فعال کارکنان نے اتوار کے دن بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں ایک بڑے مظاہرے کا اہتمام کیا، جس میں 65 ہزار افراد نے شرکت کی۔

قبل ازیں ویک اینڈ پر اسی طرح کی ریلیاں جرمن دارالحکومت برلن اور کولون میں بھی منعقد کی گئی تھیں۔ ان مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ توانائی کے شعبے میں کوئلے پر انحصار کم کیا جائے۔

کوئلے کے استعمال کو ماحول کے لیے نقصان دہ اور عالمی درجہ حرارت میں اضافے کا باعث قرار دیا جاتا ہے۔ ماحول دوست کارکنان کا کہنا ہے کہ متبادل توانائی کے ذارئع پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، جن میں شمسی اور ہوا سے پیدا ہونے والی انرجی شامل ہے۔

پولینڈ میں ہونے والی کانفرنس کو سن دو ہزار پندرہ میں ہوئی پیرس کلائمیٹ کانفرنس کے بعد انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ پیرس کانفرنس میں ایک ڈیل طے پائی تھی، جس کے تحت عالمی درجہ حرارت کو کم از کم  دو سینٹی گریڈ کی سطح تک محدود کرنا ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس مقصد کے حصول کی خاطر ڈرامائی اقدامات کیے جانا ناگزیر ہیں۔

دریں اثنا عالمی بینک نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایسے ممالک کے لیے دو سو بلین ڈالر کی رقوم فراہم کرے گا، جو موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کے لیے ٹھوس اور مؤثر اقدامات کریں گے۔

یہ مالی امداد پانچ برسوں کے دوران ان ممالک کو فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں سے مطابقت پیدا کرتے ہوئے ماحول دوست ایکشن پلان بنائیں۔

ع ب / ا ا / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں