1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا میں سرحدوں کی حفاظت کے لیے اٹلی کا تعاون

21 جنوری 2012

لیبیا کے وزیر اعظم عبد الرحیم الکیب نے کہا ہے کہ اٹلی لیبیا کی سرحدوں اور تیل کی تنصیبات کی سلامتی کو ممکن بنانے کے لیے تعاون فراہم کرے گا۔

https://p.dw.com/p/13ne3
تصویر: AP

انہوں نے یہ بات طرابلس میں اٹلی کے وزیر اعظم ماریو مونٹی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے موقع پر کہی۔ ماریو مونٹی لیبیا کے ساتھ دوستانہ تعلقات بحال کرنے کے سلسلے میں اس شمال افریقی ملک کے دارالحکومت طرابلس پہنچے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ اس اہم دورے میں وہ اٹلی کی جانب سے لیبیا کی پولیس کی تربیت سے متعلق امور اور دو طرفہ تجارتی تعلقات کے فروغ سے متعلق امور کو حتمی شکل دی جائے گی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اطالوی وزیر اعظم کے ہمراہ ایک بہت بڑے وفد کے ہمراہ طرابلس پہنچے ہیں۔

لیبیا کے وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ دونوں ممالک کی وزات دفاع نے ایک دستاویز پر دستخط کر دیے ہیں۔ ان کے بقول اس دستاویز میں اٹلی کی خودمختاری کا خاص طور پر تحفظ کیا گیا ہے اور کوئی بھی اطالوی فوجی لیبیا میں موجود نہیں رہے گا۔

Italien Mario Monti
اطالوی وزیر اعظمتصویر: dapd

اطلاعات ہیں کہ اطالوی وزیر اعظم ماریو مونٹی طرابلس میں اٹلی کا قونصل خانہ بھی کھولیں گے۔ گزشتہ سال شورش کے دوران اٹلی اور لیبیا کے مابین موجود ’دوستی کا معاہدہ‘ معطل کر دیا گیا تھا مگر اب اس کی دوبارہ بحالی کے امکانات خاصے روشن ہیں۔ یہ معاہدہ سابق اطالوی وزیر اعظم سلویو بیرلسکونی اور لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی کے دور میں طے پایا تھا، جس کے تحت اربوں یورو کی دو طرفہ سرمایہ کاری کے لیے راہ ہموار ہوئی تھی۔

لیبیا تاریخی طور پر اطالوی کالونی رہا ہے۔ سابق اطالوی وزیر اعظم بیرلسکونی نے اس معاہدے کے تحت اگلے 25 برسوں میں لیبیا کو چار ارب یورو فراہم کرنے اور 17 سو کلومیٹر طویل ہائی وے کی تیاری کی حامی بھری تھی۔ یہ امداد نو آبادیاتی دور میں لیبیا کو پہنچنے والے مالی نقصان کا ازالہ تھی۔ اس کے بدلے میں طرابلس حکام نے اطالوی تاجروں کو مراعاتی بنیادوں پر لیبیا میں سرمایہ کاری کی پیش کش کی تھی، جس کا اطالوی تاجروں نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔

لیبیا میں برسراقتدار قومی عبوری کونسل کے سربراہ مصطفیٰ عبد الجلیل نے گزشتہ ماہ اٹلی کا دورہ کرکے تعلقات کی از سر نو بحالی کے سلسلے میں اطالوی حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں