1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا: بن ولید اور سرت میں لڑائی جاری

18 ستمبر 2011

لیبیا کے شہر بن ولید میں سابق حکمران معمر قذافی کی حامی فورسز اور لیبیا کے نئے حکمرانوں کی افواج کے درمیان زبردست لڑائی کی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب قذافی کے آبائی شہر سرت میں بھی لڑائی جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/12bWo
خیال کیا جا رہا ہے کہ قذافی سرت میں روپوش ہیںتصویر: picture alliance/dpa

بن ولید کے مضافات سے طاقتور دھماکوں اور مشین گنوں سے کی جانے والی شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ قذافی کی حامی فورسز عبوری قومی کونسل کی افواج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ دوسری جانب لیبیا کے نئے حکمرانوں کی کوشش ہے کہ قذافی کی فورسز کے قبضے میں باقی ماندہ علاقوں کا کنٹرول جلد از جلد سنبھال لیا جائے۔ اس حوالے سے انہوں نے گزشتہ روز بھی کارروائی کی تھی تاہم  وہ بن ولید پر قبضہ کرنے میں اب تک ناکام ہیں۔ تاہم عبوری حکومت کی افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شہر کو چاروں جانب سے گھیر لیا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے، ’’ہم نے رات بھر لڑائی جاری رکھی اور چالیس کلومیٹر کے دائرے میں شہر کو چاروں طرف سے گھیر لیا۔ شہر کے شمال میں تمام علاقے خالی کروا لیے گئے ہیں۔ یہ ایک بڑی جنگ ہے۔‘‘

تئیس اگست کو دارالحکومت طرابلس پر باغیوں کے قبضے کے بعد سے عبوری حکومت کا ہدف بن ولید اور سرت ہیں۔ یہ افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں کہ قذافی ممکنہ طور پر انہی علاقوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ اس واسطے بھی ان علاقوں پر قبضہ عبوری حکومت کے لیے بہت ضروری ہے۔ تاہم اقتدار سے ہاتھ دھونے کے بعد بھی قذافی کی فورسز میں دم خم باقی ہے اور نئے حکمرانوں کو قذافی کے حامیوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔ عبوری حکومت کی افواج پر غیر منظم ہونے کا الزام بھی عائد کیا جا رہا ہے اور مذکورہ علاقوں میں ان کی فوجی کارروائی کی ناکامی کا ایک بڑا سبب بھی اسی بات کو قرار دیا جا رہا ہے۔

NO FLASH Rebellen Jubel Bani Walid Libyen
بن ولید کے اطراف شدید لڑائی جاری ہےتصویر: dapd

ہفتے کو لیبیا میں معمر قذافی کی وفادار فورسز نے بنی ولید شہر میں قومی عبوری کونسل کی فورسز پر زور دار جوابی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ان کے متعدد جنگجو ہلاک اور  زخمی ہوئے۔ اس لڑائی میں شریک قومی عبوری کونسل کے ایک جنگجو عمر علی رمضان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’قذافی فورسز نے راکٹوں سے ہماری پوزیشنوں کو نشانہ بنایا، جس کے باعث ہمیں ایک خالی مکان میں پناہ لینا پڑی۔‘‘ اے ایف پی  نے قومی عبوری کونسل اور ہسپتال ذرائع کے حوالے سے یہ بھی بتایا ہے کہ اس لڑائی میں قذافی کے مخالف چھ جنگجو ہلاک جبکہ کم از کم 20 زخمی بھی ہوئے۔ دریں اثناء معمر قذافی کے ترجمان موسٰی ابراہیم نے روئٹرز سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ سرت پر نیٹو کے فضائی حملوں میں ایک رہائشی عمارت اور ہوٹل کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 354 شہری ہلاک اور 700 کے قریب زخمی ہو گئے۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄  خبر رساں ادارے

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں