1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لندن میں گرفتاری: کراچی مکمل طور پر مفلوج

رفعت سعید/ کراچی4 جون 2014

شہر کے مرکزی چوراہے نمائش چورنگی پر ایم کیو ایم کے رہنما اور کارکن الطاف حسین سے اظہار یکجہتی کے لیے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ اور مطالبہ ایک ہی ہے کہ الطاف حسین ٹیلی فون پر ایک بار بات کرلیں تو کارکن گھر چلے جائیں گے۔

https://p.dw.com/p/1CBqv
تصویر: picture-alliance/dpa

لندن میں مقیم ایم کیو ایم کےقائد الطاف حسین کی گرفتاری کو چوبیس گھنٹے گزرچکے ہیں اور ادھر کراچی عملاً مفلوج ہے۔ تمام چھوٹے بڑے بازار بند ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہے اور90 فیصد سے زائد شہر بند ہونے سے یومیہ اجرت پر گزر بسر کرنے والوں کے لیے زندگی مزید مشکل ہو گئی ہے۔ دوسری جانب شہر کے مرکزی چوراہے نمائش چورنگی پر ایم کیو ایم کے رہنما اور کارکن الطاف حسین سے اظہار یکجہتی کے لیے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ اور مطالبہ ایک ہی ہے کہ الطاف حسین ٹیلی فون پر ایک بار بات کرلیں تو کارکن گھر چلے جائیں گے۔

حقیقت یہی ہے کہ الطاف حسین خود بھی لندن پولیس کی جانب سے اپنے خلاف تحقیقات سے مکمل طور پر آگاہ تھے۔ اور انہیں اس حوالے سے پریشانی بھی تھی جسکا انہوں نے کئی بار اظہار بھی کیا تھا۔ الطاف حسین اور ایم کیوایم اپنی سیاست کے مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے جس میں تقریباٰ تمام ہی سیاسی جماعتوں کی قیادت کی جانب سے انہیں حمایت کا یقین دلایا جارہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے علاوہ سابق وزرا اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف، مسلم لیگ ) ق( کے سربراہ چودھری شجاعت حسین، اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے الطاف حسین کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ حکومت سندھ کے نمائندے وقتاًٰ فوقتاًٰ دھرنے میں بیٹھے ایم کیو ایم کے کارکنوں سے اظہار یکجیتی کے لیے دورے کررہے ہیں۔ ادھر لندن میں موجود مصطفٰی عزیز آبادی اس بات پر اسرار کررہے ہیں کہ رابطہ کمیٹی پالیسی ساز ادارہ ہے مگر جماعت کے تمام اہم فیصلے الطاف حسین ہی کرتے ہیں۔

Pakistan MQM Altaf Hussain
الطاف حسین کی گرفتاری پر کراچی میں دھرناتصویر: AP

مصطفٰی عزیز آبادی کہتے ہیں،"الطاف حسین کی قانون معاونت کے حوالے سے لندن میں موجود وکلا پر ہی انحصار کیا جارہا ہے کہ کیونکہ کراچی میں ایم کیو ایم کے اہم قانونی ماہر ڈاکٹر فروغ نسیم اس وقت سابق صدر پرویز مشرف کے مقدمات کی کارروائی میں مصروف ہیں۔ ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے مطابق ایم کیو ایم نے گذشتہ روز الطاف حسین کی ضمانت کی درخواست نہیں کی تھی بلکہ آج کسی وقت یہ درخواست دائر کی جائے گی۔ مگر ڈاکٹر فاروق ستار کہتے ہیں اس وقت ایم کیو ایم کا سب سے اہم مسلئہ الطاف حسین کی صحت ہے"۔

ڈاکٹر فاروق ستار کے بقول، "تجریہ کاروں کے مطابق برطانوی پولیس نے گرفتاری سے قبل نہ صرف مکمل تیاری کی تھی اور اس حوالے سے حکومت پاکستان بھی کسی حد تک مطلع تھی۔ کیونکہ گذشتہ چند ہفتوں کے دوران برطانوی حکام خصوصاً محکمہ داخلہ کے افسران نے پاکستان کے کئی دورے کیے ہیں۔"

Pakistan Parteien Altaf Hussain von der MQM Partei
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے علاوہ سابق وزرا اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف، مسلم لیگ ) ق( کے سربراہ چودھری شجاعت حسین، اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے الطاف حسین کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا ہےتصویر: imago

جبکہ بین الاقوامی قوانین کے ماہر بابر ستار کے مطابق یہ معاملہ ابھی شروع ہوا ہے اور اس کے کئی مرحلے ہیں جو مکمل ہونے میں چھ سے دس ماہ تک لگ سکتے ہیں۔ بابر ستار کے مطابق برطانوی قوانین مکمل طور پر انسانی حقوق سے ہم آہنگ ہیں لیکن ضمانت سے قبل فرد جرم عائد ہونے کا مرحلہ ہوگا اور عام طور پر ضمانت میں مشکل پیش نہیں آتی"۔ بابر ستار کا کہنا ہے،" ایم کیو ایم حکومتی سطح پر الطاف حسین کو قانونی معاونت فراہم کرانے میں کامیاب ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ گورنر سندھ کی جانب سے کئی بار وزیراعظم میاں نواز شریف سے رابطہ کرنے کے ثمرات حاصل ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ گذشتہ روز حکومت پاکستان نے الطاف حسین کو قانون مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی اور آج سفارتخانہ کے ذریعے الطاف حسین تک رسائی کا مطالبہ کردیا ہے۔ جبکہ ذرائع سے موصول ہونے والی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق الطاف حسین کا طبی معائنہ کرنے والے ڈاکٹرز نے پولیس کو بتا دیا ہے کہ مریض کی حالت ایسی نہیں کہ وہ انٹرویو دے سکیں۔"