لادین افراد دنیا کا تیسرا بڑا گروپ
19 دسمبر 2012اس تحقیق کا عنوان ’گلوبل ریلیجیئس لینڈاسکیپ‘ ہے، جس کے نتائج واشنگٹن میں قائم پیو فورم آن ریلیجن اینڈ پبلک لائف نے منگل کو جاری کیے۔
اس تحقیق کی بنیاد 2010ء کے وسیع تر اعداد وشمار ہیں، جس کے مطابق مستقبل میں اسلام اور ہندو مت کے پھیلنے کی بڑی حد تک توقع ہے جبکہ یہودی پھیلاؤ کے لحاظ سے کمزور ترین گروپ ہے۔
اس کے مطابق مسیحیت دنیا میں ہر جگہ پھیلتا ہوا مذہب ہے اور ہر خطے میں اس کے پیروکار رہتے ہیں۔ عالمی پھیلاؤ کے لحاظ سے ہندو مت سب سے پیچھے ہے اور اس کے 94 فیصد پیروکار ایک ہی ملک یعنی بھارت میں آباد ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ تقریباﹰ چھ ارب 90 کروڑ افراد پر مشتمل دنیا کی 84 فیصد آبادی اپنا تعلق کسی نہ کسی مذہب سے جوڑتی ہے۔ لادین یا سیکولر کی کیٹیگری ان افراد پر مشتمل ہے جو کسی مذہب کے پیرو کار ہونے کا اقرار نہیں کرتے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے: ’’متعدد لادین افراد مذہبی یا روحانی عقائد رکھتے ہیں۔‘‘
اس میں مزید کہا گیا ہے: ’’چین میں کسی مذہب کو نہ ماننے والے بالغ افراد کا سات فیصد، فرانس میں 30 فیصد اور امریکا میں 68 فیصدخدا یا کسی اعلیٰ طاقت پر ایمان رکھتا ہے۔‘‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دنیا کی مذہبی آبادی کی درست تعداد کا پتہ لگانا ناممکن ہے اور بڑے مذہب کے حجم میں لاکھوں کا فرق ہو سکتا ہے۔
پیو فورم کے کونراڈ ہیکیٹ کا کہنا ہے کہ اس تحقیق میں استعمال کیے گئے اعداد و شمار مردم شماری، سروے اور آبادی کے ڈھائی ہزار رجسٹروں سے حاصل کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار ہر ملک کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔
ہیکیٹ نے مزید کہا کہ نوجوان آبادی مسلمانوں کی تعداد میں اضافے کی اہم وجہ رہے گی۔ یہودی آبادی میں اوسط درمیانی عمر 36 برس ہے ، جس کی وجہ سے اس کے پھیلاؤ کا امکان کم ہے۔
عالمی سطح پر مسیحیوں کی اوسط درمیانی عمر 30 برس ہے جبکہ ہندوؤں کی 26 برس۔ لادین یا بے مذہب لوگوں کی اوسط درمیانی عمر 34 برس ہے، جس کی وجہ سے اس گروپ کے پھیلاؤ کا امکان بھی کم ہے۔
دو ارب 20 کروڑ کے ساتھ مسیحیت سب سے بڑا مذہب ہے، جس کے پیروکاروں کی تعداد کُل عالمی آبادی کا 31.5 فیصد ہے، جس کا نصف رومن کیتھولک مسیحیوں پر مشتمل ہے۔
مسلمانوں کی آبادی ایک ارب 60 کروڑ ہے، جن میں سے بیشتر سنی مسلمان ہیں جبکہ 10 سے 13 فیصد شیعہ ہیں۔
ایک ارب 10 کروڑ لادین افراد میں سے 70 کروڑ چین میں رہتے ہیں، جو چین کی آبادی کا 52.2 فیصد ہیں۔ دوسرے نمبر پر جاپان ہے جہاں بے مذہب افراد کی تعداد سات کروڑ 20 لاکھ ہے۔ امریکا میں ان افراد کی تعداد پانچ کروڑ 10 لاکھ بنتی ہے۔
اس تحقیق کے مطابق 97 فیصد ہندو، 87 فیصد مسیحی اور 73 فیصد مسلمان ایسے ملکوں میں رہتے ہیں جہاں وہ اکثریت میں ہیں۔
مسیحی 157 ملکوں میں اکثریت میں ہیں جبکہ مسلمان 49 ملکوں میں۔ ہندو صرف بھارت، نیپال اور ماریشیس میں اکثریت میں ہیں۔
ng/ij (Reuters)