1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فٹ بال میچ میں آب دیدہ بچی کے لیے ہزاروں یورو کا تحفہ

5 جولائی 2021

ویلز سے تعلق رکھنے والے فٹ بال کے ایک دلدادہ جرمن فٹ بال ٹیم کی ایک ننھی مداح کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ برطانیہ میں ہر شخص برا نہیں۔ وہ کراؤڈ فنڈنگ کے ذریعے سائبر بُلِنگ کے خلاف آواز بلند کرنا چاہتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3w2eQ
میونخ میں جرمن فٹ بال ٹیم کے شائقین
تصویر: Matthias Hangst/AP/picture alliance

یوئیفا یورو کپ دو ہزار بیس کے سلسلے میں لندن کے ویمبلی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ایک کوارٹر فائنل میچ میں برطانیہ نے جرمنی کو شکست دے کر یورو چیمپئن شپ سے باہر کردیا تھا۔ اس میچ کو دیکھنے کے لیے جرمن فٹ بال ٹیم کی ایک ننھی مداح بھی اسٹیڈیم میں موجود تھی لیکن اپنی ٹیم کو شکست سے دوچار ہوتے دیکھ کر وہ آب دیدہ ہوگئی۔

اس جرمن بچی کو اسٹیڈیم میں نصب بڑی اسکرین اور ٹی وی پر روتے ہوئے دکھائے جانے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سائبر بُلِنگ  کا نشانہ بنایا گیا۔

سائبر بُلِنگ  کے خلاف آگہی

ویلز سے تعلق رکھنے والے جوئل ہِیوز نے سائبر بُلِنگ  کا نشانہ بننے والی اس جرمن بچی کے لیے تنتیس ہزار دو سو یورو کی رقم اکٹھا کی ہے۔

جرمنی بمقابلہ انگلینڈ یورو کپ
جرمن فٹ بال ٹیم کی ایک مداحتصویر: Frank Augstein/REUTERS

ہِیوز کے مطابق اس لڑکی کے روتے ہوئے مناظر ٹی وی اور اسٹیڈیم کی اسکرین پر دکھائے جانے کے بعد اس کو آن لائن ہراساں کیا گیا۔ ہیوز نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس رقم سے سوشل میڈیا کے غیرمحفوظ عنصر کا مقابلہ کرنے میں مدد مل سکے گی۔

یہ بھی پڑھیے: یورپی فٹ بال سے متعلق چین کا خواب

ہیوز کے بقول، ''میں اس طرح کی آن لائن بدمعاشی دیکھ کر خاموش نہیں رہ سکتا ہوں۔‘‘

سوشل میڈیا کے فوائد اور نقصانات

ہِیوز نے جرمن بچی کی مدد کے لیے ابتدائی طور پر پانچ سو پاؤنڈ کی رقم کا ہدف مقرر کیا تھا لیکن کراؤڈ فنڈنگ یعنی لوگوں کی طرف سے آن لائن عطیہ کی مدد سے یہ رقم بہت تیزی بڑھتی گئی۔

جرمنی اور انگلینڈ فٹ بال ٹیم کے کھلاڑی
تصویر: Frank Augstein/REUTERS

ہیوز اپنے کراؤڈ فنڈنگ پیج  justgiving.com  پر لکھتے ہیں، ''میں یہ چاہتا ہوں کہ متاثرہ بچی کے والدین یہ رقم اپنی بیٹی کی خوشی پر خرچ کریں تاکہ وہ یہ جان سکے کہ برطانیہ میں ہر کوئی برا نہیں ہے اور ہم  دوسروں کا خیال رکھتے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ابھی تک اس جرمن بچی کی شناخت نہیں جانتے لیکن وہ امید کرتے ہیں کہ ''سوشل میڈیا کے ذریعے یہ کام ہوسکتا ہے۔‘‘

سو جی برونرزم (ع آ / ع ب)

اور آخر جیت کھیل کی ہوئی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں