1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلپائن، ہلاک شدگان کی تعداد سات ہزار

افسر اعوان23 نومبر 2013

فلپائن میں دو ہفتے قبل آنے والے طاقتور سمندری طوفان ہیان کے نتیجے میں ہلاک شدگان کی تعداد 7000 تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔ تصدیق شدہ ہلاکتوں کی تعداد پانچ ہزار سے زائد جبکہ لاپتہ افراد کی تعداد 1500 سے زائد ہے۔

https://p.dw.com/p/1AMsg
تصویر: DW/P. Hille

آٹھ نومبر کو دنیا کے طاقتور ترین سمندری طوفانوں میں سے ایک ہیان کے فلپائن سے ٹکرانے کے نتیجے میں ہلاک شدگان اور لاپتہ افراد کی تعداد سات ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ فلپائن حکومت کی طرف سے آج ہفتہ 23 نومبر کو بتایا گیا ہے کہ اب تک 5235 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 1613 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔ سپر ٹائیفون ہیان نے وسطی فلپائن میں کئی جزائر پر موجود پوری کی پوری بستیوں کو نیست و نابود کر دیا تھا۔

متاثرین کی امداد کی اشد ضرورت

اقوام متحدہ کی طرف سے متنبہ کیا گیا ہے کہ طوفان سے متاثر ہونے والوں کے لیے فوری امداد کی اشد ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق ہیان کی وجہ سے کئی لاکھ افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔ اس سمندری طوفان کے بعد درجنوں ممالک اور بین الاقوامی امدادی اداروں کی طرف سے متاثرہ علاقوں میں خوراک، پانی، دوائیں اور دیگر طبی سہولیات پہنچائی جا رہی ہیں تاہم اقوام متحدہ کے انسانی بنیادوں پر امداد کے ادارے کی سربراہ ویلیری آموس نے خبردار کیا ہے کہ عالمی برادری کی طرف سے کی جانے والی کوششیں ناکافی ہیں: ’’بہت کچھ کیا جانا ابھی باقی ہے۔ خوراک، صاف پانی اور متاثریں کے لیے رہائشی سہولتیں سرفہرست ضروریات ہیں۔‘‘ طوفان سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران آموس کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے قبل ازیں 301 ملین ڈالرز کی امداد کی اپیل کی گئی تھی جو اب بڑھا کا 348 ملین ڈالرز کر دی گئی ہے۔

15 لاکھ کے قریب بچے خوراک کی شدید کمی کا شکار ہیں
’’ 15 لاکھ کے قریب بچے خوراک کی شدید کمی کا شکار ہیں‘‘تصویر: Nicolas Asfouri/AFP/Getty Images

ویلیری آموس کے مطابق طوفان سے متاثرہ نو صوبوں میں لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد شدید موسم کے رحم و کرم پر ہے، جن میں لاکھوں بچے بھی شامل ہیں: ’’ مجھے شدید تشویش ہے کہ 15 لاکھ کے قریب بچے خوراک کی شدید کمی کا شکار ہیں جبکہ آٹھ لاکھ کے قریب حاملہ یا بچوں کو دودھ پلانے والی ماؤں کو بھی خوراک کی مد میں فوری مدد کی ضرورت ہے۔‘‘

ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ

ملکی وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ امدادی تنظیميں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور ہلاکتوں میں مزيد اضافے کا خدشہ ہے۔ حکام کی طرف سے جمعہ 22 نومبر کو تصدیق شدہ ہلاکتوں کی تعداد میں 1200 کا اضافہ کرتے ہوئے یہ تعداد 5209 بتائی گئی تھی۔ فلپائن حکومت کی ڈیزاسٹر منیجمنٹ کونسل کے ایک رکن رینالڈو بلیڈو Reynaldo Balido نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’’ گزشتہ کئی دنوں سے ہلاکتوں کی تعداد میں میں قابل ذکر اضافہ نہیں ہو رہا تھا۔ اس کی وجہ ہلاکتوں کو رپورٹ کرنے کا طریقہ کار ہے، جس میں کسی فرد کی ہلاکت کی تصدیق کے لیے شہر کے میئر اور ہیلتھ افسر کے دستخط ضروری ہوتے ہیں۔ اب طوفان سے متاثرہ تمام علاقوں سے رپورٹس موصول ہو رہی ہیں۔‘‘

بہت کچھ کیا جانا ابھی باقی ہے۔ خوراک، صاف پانی اور متاثریں کے لیے رہائشی سہولتیں سرفہرست ضروریات ہیں، ویلیری آموس
بہت کچھ کیا جانا ابھی باقی ہے۔ خوراک، صاف پانی اور متاثریں کے لیے رہائشی سہولتیں سرفہرست ضروریات ہیں، ویلیری آموستصویر: Yasser al-zayyat/AFP/Getty Images

حکام نے بتایا ہے کہ جمعے کے روز امدادی کاموں میں وقفہ بھی کیا گیا۔ آٹھ نومبر کو آنے والے طوفان ہیان نے فلپائن کے مشرقی حصے کو بری طرح متاثر کیا تھا۔