1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانسیسی مسلمانوں کی تنظیم ماکروں کی تجاویز سی متفق

18 جنوری 2021

فرانس میں مقیم مسلمانوں کی سب سے بڑی اور مرکزی تنظیم نے صدر ایمانوئل ماکروں کے ’چارٹر آف پرنسپلز‘ سے اتفاق کر لیا ہے۔ یہ پیش رفت اتوار سترہ جنوری کو سامنے آئی۔

https://p.dw.com/p/3o5Le
Frankreich Bayonne | Polizeieinheit vor Moschee nach Anschlag
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Str

فرانس میں گزشتہ برس کے چند دہشت گردانہ حملوں کے بعد مسلمانوں کی مساجد اور مبینہ انتہا پسندانہ دیگر سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کے لیے پیش کردہ صدر ماکروں کے 'چارٹر آف پرنسپلز‘ کے ساتھ فرانسیسی مسلمانوں کی تنظیم نے اتفاق کر لیا ہے۔

فرانسیسی صدر اپنے تجویز کردہ قواعد و ضوابط سے ملک میں آباد مسلمانوں میں پائے جانے والے مبینہ بنیاد پرستانہ رویوں اور انتہا پسندانہ مذہبی عقائد کی افزائش کو کنٹرول کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔فرانسیسی وزیر اعظم کا انتہا پسند مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ

مسلم تنظیم کو ماکروں کا مشورہ

گزشتہ برس نومبر میں صدر ماکروں نے فرانسیسی مسلمانوں کی مرکزی تنظیم فرنچ کونسل آف مسلم فیتھ (CFCM) کو کہا تھا کہ انتہا پسندی و بنیاد پرستی پر  قابو  پانے کے لیے ان کی تجاویز سے اتفاق کرنا بہت ضروری ہو گیا ہے۔

Frankreich | Imam von Drancy Hassen Chalghoumi
فرنچ کونسل آف مسلم فیتھ ماکروں کے اس چارٹر کی تفصیلات تمام آئمہ کو بھی فرہم کرے گیتصویر: Karim Ait Adjiedjou/Avenir Pictures/Abaca/picture alliance

ماکروں نے یہ تجاویز کلاس روم میں پیغمبر اسلام کے خاکے دکھانے پر ایک اسکول ٹیچر کو قتل کرنے کے بعد پیش کی تھیں۔ ان تجاویز پر اتفاقِ رائے پیدا کرنے کے لیے فرانس میں مسلمان کے مختلف حلقوں میں بحث و تمحیص کا سلسلہ کئی ہفتوں سے جاری تھا۔ انجام کار ان تجاویز کے ساتھ مسلم کونسل نے سترہ جنوری کو اتفاق کرنے کا اعلان کر دیا۔نیا فرانسیسی قانون امتیازی رویے کا باعث ہو گا

چارٹر میں شامل تجاویز

ماکروں کے پیش کردہ 'چارٹر‘ میں مذہبِ اسلام کے مبینہ 'سیاسی پہلو‘ کو کلی طور پر مسترد کرنا شامل ہے۔ مسلمان مرد اور عورت کے حقوق مساوی ہوں گے۔ خواتین کے جنسی اعضا کی قطع برید اور لڑکیوں کا شادی کے وقت باکرہ یا کنواری ہونے کا سرٹیفیکیٹ بھی پیش کرنے کی ممانعت کی گئی ہے۔

Frankreich 1. weiblicher Imam Kahina Bahloul, Imam
فرانسیسی دارالحکومت میں خاتون امام کاہینہ بہلول تقریر کرتے ہوئےتصویر: Lucas Barioulet/AFP/Getty Images

اس کے علاوہ اس چارٹر میں مسلمانوں میں امتیازی رویوں کا خاتمہ اور سامیت دشمنی کی حوصلہ شکنی بھی شامل ہے۔ یہ بھی واضح کیا گیا کہ مساجد کو قوم پرستی اور دوسرے ممالک کی حکومتوں کی حمایت کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔ مسلمانوں کو ملک کے سیکولر تشخص کے ساتھ ہم آہنگ بھی ہونا ہو گا۔

فرنچ کونسل آف مسلم فیتھ ماکروں کے اس چارٹر کی تفصیلات تمام آئمہ اور مقامی سطح کے سرکردہ افراد کو بھی بتائے گی۔ اس چارٹر کے تحت کونسل آف آئمہ کو قائم کرنا بھی شامل ہے۔مسلمان فرانسیسی حکومت سے مکالمت کریں، معروف مسلمان عالم

چارٹر کو منظور کرنے پر اتفاق

ماکروں کے پیش کردہ 'چارٹر آف پرنسپلز‘ پر فرانس میں سرگرم تمام ذیلی مسلم ایسوسی ایشنوں کی جانب سے اتفاق کیا گیا۔ ایسی ذیلی ایسوسی ایشنوں کی تعداد نو ہے اور یہ تمام مرکزی تنظیم فرنچ کونسل آف مسلم فیتھ کی رکن ہیں۔ قبل ازیں کئی اراکین اس چارٹر کے اصولوں پر کڑی نکتہ چینی کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے تھے۔

Frankreich Brest | Sunna Moschee
مساجد کو قوم پرستی اور دوسرے ممالک کی حکومتوں کی حمایت کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گاتصویر: Getty Images/AFP/D. Leroux

مرکزی کونسل کے نائب صدر محمد موسوعی اور ان کے دو ساتھیوں نے تنقید کرنے والے مسلمان لیڈروں کو قائل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ فرانسیسی مسلمان شہریت کے ضوابط کا مکمل طور پر احترام کریں گے۔ اندرونی اختلافات ختم کرنے کے بعد مرکزی مسلم کونسل کے نائب صدر محمد موسوعی نے اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ ملکی وزیر داخلہ کے ساتھ ملاقات کر کے ڈیل پر دستخط کر دیے ہیں۔

ع ح، ع ا (اے ایف پی)