1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانسیسی قصاب ’سبزی خور انتہا پسندوں‘ سے خوفزدہ

28 جون 2018

فرانس کے قصائیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ سبزی خوری اور گوشت کی پیداوار سے متعلق میڈیا مہم دراصل ان کے خلاف پرتشدد کارروائیوں کا سبب بن رہی ہے۔ بہت سے فرانسیسی اپنے کھانے پینے کی عادات بدلنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔

https://p.dw.com/p/30Ta4
Frankreich Protest von Vegan 269 Life France
تصویر: Getty Images/AFP/F. Guillot

فرانس میں قصابوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں ’پولیس پروٹیکشن‘ دی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ سبزی خور انتہا پسند کارکنان انہیں تشدد اور اشتعال کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس تناظر میں انہوں نے ملکی وزارت داخلہ کو رواں ہفتے ہی ایک خط ارسال کیا ہے۔

فرانس میں قصابوں کی مرکزی یونین CFBCT نے کہا ہے کہ ملک میں سبزی خور انتہاپسند عناصر ’اپنے طرز زندگی کو عوام کی ایک بڑی تعداد پر تھوپنے کی کوشش میں ہیں‘۔ فرانس میں حال ہی میں کئی ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں، جن میں مشتبہ سبزی خور انتہا پسندوں کی طرف سے قصابوں کو مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

قصابوں کی یونین نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ ان کے خلاف ہونے والے ’زبانی، جسمانی اور اخلاقی حملوں‘ کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔ CFBCT فرانس بھر میں تقریبا اٹھارہ ہزار قصائیوں کی نمائندہ تنظیم ہے۔

اس تنظیم نے ملک بھر میں قصائیوں کی دکانوں پر ہونے والے حالیہ مبینہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں سبزی خوری کے حق میں چلائی جانے والی میڈیا مہم اس صورتحال میں شدت کا باعث بن رہی ہے۔

فرانس کے کئی علاقوں میں حالیہ مہینوں کے دوران ایسے کئی حملے کیے گئے ہیں، جن میں گوشت کی دکانوں کو لوٹا گیا، جعلی خون پھینکا گیا، سرخ رنگ سے نعرے لکھے گئے اور کھڑکیوں کے شیشوں کو توڑ دیا گیا۔ CFBCT نے ان مبینہ حملوں کا ذمہ دار سبزی خور انتہا پسندوں کو قرار دیا ہے۔

رواں برس ہی فرانس میں جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم سبزی خور خاتون کارکن مریم کو اپنے ایک بیان کی وجہ سے سات ماہ کی معطل سزائے قید سنائی گئی تھی۔

اس خاتون نے ایک دہشت گردانہ حملے میں ایک قصائی کی ہلاکت پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے فیس بک پیچ پر لکھا تھا، ’’ایک قاتل کے دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے پر آپ دھچکے میں ہیں۔ لیکن میں نہیں ہوں۔ مجھے اس سے کوئی ہمدردی نہیں۔ اس واقعے میں انصاف ہوا ہے۔‘‘

کئی یورپی ممالک کے برعکس فرانس میں کھانے پینے کے رحجانات میں تیزی سے تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔ اس یورپی ملک میں سبزی خور افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کے سبب گوشت کی پیداوار اور طلب میں کمی نوٹ کی جا رہی ہے۔ اس تناظر میں جانوروں کے حقوق کے کارکنان کو میڈیا میں کافی زیادہ کوریج بھی مل رہی ہے۔

ع ب / ع ا / خبر رساں ادارے

بھارتی شہری دے رہے ہیں ترجیح دیسی کھانوں کو