فحش فلمیں اور ورچوئل ریئیلیٹی، ایک قدم اور آگے؟
21 جنوری 2016وینکوور کینیڈا میں قائم ’ہولوفلم پروڈکشن‘ کی صدر آنا لی Anna Lee نے نمائش کے دوران بتایا کہ نئی ٹیکنیک سے تیار کردہ فملوں کو مارکیٹ میں دستیاب ’ویو فائنڈر‘ یا آنکھوں پر لگائے جانے والے مخصوص چشمے کے ذریعے دیکھا جا سکے گا۔ سام سنگ کمپنی کے تیار کردہ VR goggles کے بارے میں لی اور دیگر ماہرین کا خیال ہے کہ یہ مکمل ورچوئل تجربے کی جانب پہلا قدم ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وی آر گوگلز دیکھنے میں اسٹار وار فلموں میں دکھائے جانے والے آلات کی طرح کا لگتے ہیں۔
جب ایک فلم دیکھنے والا ’ہولو گرلز ورچوئل ریئیلیٹی‘ نامی ایک نئے ہارڈویئر پر تیار کردہ فلموں کو اس خاص عینک یا ہیڈ سیٹ کے ذریعے دیکھے گا تو وہ خود کو اس فلم کے سیٹ پر محسوس کرے گا۔ وہ نہ صرف مرکز میں ہونے والے فلم کے ایکشن کو دیکھ سکے گا بلکہ اس کے دائیں بائیں کے مناظر بھی دیکھ سکے گا۔
آنا لی کے مطابق، ’’اب فلموں کے مناظر سپاٹ اور دو جہتی نہیں رہیں گے بلکہ ناظر اب خود کو ایکشن کا حصہ محسوس کرے گا۔‘‘
اندازوں کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں فحش ویب سائٹس کی تعداد 25 ملین سے زائد ہے اور ان کی شرح ویب سائٹس کی مجموعی تعداد کے لحاظ سے مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اڈلٹ انٹرٹینمنٹ ایکسپو (AVN) کنونشن کے دوران اس بات پر اتفاق رائے دیکھا گیا کہ پورن انڈسٹری کو روایتی ٹیکنالوجی کے مقابلے میں ایک قدم آگے رہنا چاہیے تاکہ اس کا مستقبل محفوظ رہے۔
آنا لی کے مطابق فلم بنانے کی نئی ٹیکنیک کا مطلب ہے کہ اس میں ایڈیٹنگ کر کے کسی چیز کو نکالا یا ڈالا نہ جائے بلکہ ایک ایسا ایکشن ہو جو ریئل ٹائم میں ہو: ’’اور یہ مثلاﹰ تھری ڈی ٹیکنالوجی سے مختلف ہے۔ یہ اُس سے ایک قدم آگے ہے اور جو مستقبل میں موجود رہے گا۔‘‘
اے ایف پی کے مطابق AVN کے دوران ورچوئل ریئیلیٹی پر مبنی جو مختلف فلمیں دکھائی گئیں ان کی کوالٹی موجودہ ہائی ڈیفینینش یا HD فلموں کے مقابلے میں نسبتاﹰ کم تھی تاہم اہم بات یہ تھی کہ دیکھنا والا مرکزی ایکشن سے نظریں ہٹا کر کمرے کے اندر موجود دیگر چیزوں کو بھی دیکھ سکتا ہے مثلاﹰ اس فلم کے سیٹ پر موجود ایک ڈرم سیٹ یا کمرے میں ایک طرف رکھے اداکارہ کے کپڑے اور بڑی ہیل والے جوتے وغیرہ۔
آنا لی کے مطابق، ’’یہ ٹیکنالوجی ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ ورچوئل ریئیلیٹی بہتر سے بہتر ہوتی چلی جائے گی اور پھر آپ دیکھیے گا۔‘‘