فائرنگ 15 منٹ تک جاری رہی، امپائرندیم غوری
3 مارچ 2009ندیم غوری نے خبررساں ادارے اے پی سے گفتگو میں کہا کہ حملے کے وقت ان کی گاڑی ٹیم کی بس کے پیچھے تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ڈرائیور بھی گولی لگنے سے زخمی ہوا ہے۔
سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کے کپتان مہیلا جے وردھنے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کھلاڑیوں پر حملہ اسٹیڈیم جاتے ہوئے ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے بس کے پہیوں کو نشانہ بنایا اور پھر بس پر فائرنگ شروع کی۔ جے وردھنے کا کہنا تھا کہ اس دوران بس میں موجود تمام کھلاڑی بس کے فرش پر لیٹ گئے۔ تقریبا پانچ کھلاڑی اور اسسٹنٹ کوچ زخمی ہوا۔ جئے وردھنے نے کہا کہ زیادہ تر کھلاڑی شیشے لگنے سے معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
سری لنکا کے کھلاڑی کمار سنگاکارا نے ایک سری لنکن ریڈیو سے گفتگو میں کہا کہ تمام کھلاڑی خطرے سے باہر ہیں۔
سابق برطانوی کرکٹر ڈومنیک کورک پاک سری لنکا کرکٹ سریز کے لئے کومینٹری کر رہےتھے۔ انہوں نے بتایا کہ منگل کی صبح وہ قذافی اسٹیڈیم پہنچے تو انہوں نے گولیوں کی آوازیں سنیں جس پر واقعے کی نوعیت جاننے کے لئے وہ کومینٹری باکس میں داخل ہو گئے ۔ انہوں نے سری لنکا کے کھلاڑیوں کے حوالے سے بتایا کہ بس ڈرائیور موقع پر بھی ہلاک ہوگیا۔ ڈومنیک کورک نے کہا کہ تمام کھلاڑی خیریت سے ہیں لیکن وہ خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے سے پاکستان میں کرکٹ ایک طویل عرصے کے لئے ختم ہو گئی ہے۔ انہوں نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ اس کے اثرات ایشیا بھر کی کرکٹ پر مرتب ہو سکتے ہیں۔