عمران فاروق کراچی میں سپرد خاک، شہر میں سوگواری کی فضا
7 نومبر 2010عمران فاروق کو ستمبر میں لندن میں نامعلوم افراد نے چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ عمران فاروق گزشتہ کئی برسوں سے خود ساختہ جلاوطنی اختیار کئے ہوئے تھے۔ اُن کی میت ہفتے کی صبح کراچی پہنچی۔ ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے تقریباً دو لاکھ سوگواروں نے اُن کی آخری رسومات میں شرکت کی۔ اس موقع پر شہر میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ گزشتہ کچھ عرصے سے شہر میں ٹارگٹ کلنگز میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے تناظر میں عمران فاروق کی میت کراچی پہنچنے پر شہر کی فضا کشیدہ رہی تاہم کسی بھی علاقے سےکسی پرتشدد واقعے کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔
50 سالہ عمران فاروق کی آخری رسومات کے موقع پر متعدد اشک بار سوگواروں کی جانب سے جذباتی نعرے بازی بھی کی گئی۔ اس موقع پر عمران فاروق کے قاتلوں کی گرفتاری اور سزا کے مطالبے کی صدائیں بھی گونجتی رہیں۔
کراچی پولیس کے سربراہ فیاض لودھی کے مطابق عمران فاروق کے جنازے کے راستے پر پولیس کے پانچ ہزار جبکہ رینجرز کے ایک ہزار اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔
اس سے قبل جب عمران فاروق کی میت کراچی پہنچی تو ایئر پورٹ پر گورنر سندھ، وفاقی وزیرداخلہ، ایم کیو ایم اور حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے متعدد رہنما بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ دو مرتبہ پارلیمان کے رکن رہنے والے عمران فاروق پر قتل سمیت سنگین نوعیت کے متعدد مقدمات قائم تھے اور انہوں نے سن 1999ء میں برطانیہ میں سیاسی پناہ حاصل کی تھی۔
دوسری جانب جمعے کے روز برطانوی پولیس نے عمران فاروق کے قتل کے شبے میں ایک شخص سے پوچھ گچھ کی ہے تاہم ابھی تک سکاٹ لینڈ یارڈ عمران فاروق کے قاتلوں تک پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو پائی ہے۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: امجد علی