1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمران خان کی طرف سے عمر ایوب وزارت عظمیٰ کے امیدوار نامزد

15 فروری 2024

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے جمعرات کو پی ٹی آئی کی طرف سے اپنے ایک معاون عمر ایوب خان کو آئندہ وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے بطور امیدوار نامزد کرنے کا اعلان کر دیا۔

https://p.dw.com/p/4cRU7
Omar Ayub Khan
تصویر: Donat Sorokin/TASS/dpa/picture alliance

 

 پاکستان کے سابق وزیر اعظم اورپاکستان تحریک انصافکے چیئرمین عمران خان نے جمعرات کو اپنے ایک معاون خاص عمر ایوب خان کو پارلیمان میں وزیر اعظم  کے انتخاب کے لیے امیدوار کے طور پر نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں کوئی بھی سیاسی جماعت اکثریت حاصل نہ کر سکی۔

 عمران خان کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے تاہم 264 میں سے 92 نشستیں حاصل کیں۔ اس طرح وفاقی پارلیمان میں یہ سب سے بڑا سیاسی گروپ بن کر اُبھرا ہے۔ دریں اثناء تحریک انصاف کے بانی اور جیل میں مقید لیڈر عمران خان نے حالیہ الیکشن کے بعد سامنے آنے والی تین بڑیسیاسی جماعتوں  میں سے کسی ایک کے ساتھ بھی اتحاد کے امکانات کو رد کردیا ہے۔ تاہم اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ ان کے آزاد امیدوار فی الحال حکومت بنانے کے لیے نشستوں کی مطلوبہ تعداد پوری نہیں کر سکیں گے۔

فرسٹ ٹائم پاکستانی ووٹر کیا چاہتا ہے؟

جمعرات کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے والے تحریک انصاف کے ایک سینیئر لیڈر اسد قیصر نے صحافیوں کو بتایا کہ اس میٹنگ میں عمران خان نے کہا ،''عمر ایوب وزارت عظمیٰ کے لیے ہمارے امیدوار ہوں گے۔‘‘

 

Pakistan Asad Qaiser
تحریک انصاف کے ایک سینیئر لیڈر اسد قیصر تصویر: Orhan Cicek/AA/picture alliance

اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی عمر ایوب کی بطور وزیر اعظم نامزدگی کے بارے میں بات چیت کے لیے دیگر جماعتوں سے رابطہ کرے گی۔ یہ سب کچھ ایک ایسے وقت پر ہو رہا ہے جب پی ٹی آئی اور عمران خان کے مخالفین پہلے ہی حکومت بنانے کے لیے اتحاد کا اعلان کر چُکے ہیں۔

یاد رہے کہ 8 فروری کے الیکشن میں عمران خان کی سیاسی جماعت کو اُس کے انتخابی نشان سے محروم کر دیا گیا تھا اور الیکشن کمیشن نے تکنیکی بنیادوں پر پی ٹی آئی کو بطور سایسی جماعت  الیکشن  لڑنے سے روک دیا تھا۔ اس کے سبب پاکستان تحریک انصاف کے تمام حامیوں نے  آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا تھا۔

عمران خان پر لگنے والی پابندی اور انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیے جانے کے باوجود سابق کرکٹر کے لاکھوں حامی 8 فروری کو ووٹ ڈالنے کے لیے نکلے۔

پاکستانی انتخابات: ووٹ، توانائی اور آئی ایم ایف

 

یاد رہے کہ  عمران خان  کو ریاستی راز افشا کرنے سے لے کر کرپشن تک کے الزامات کے تحت سزائیں سنائی گئیں ہیں۔

 

Pakistan | Polizeibeamte mit Imran Khans Frau Bushra Bibi
اسد قیصر ن۔ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کیتصویر: W.K. Yousafzai/AP Photo/picture alliance

 عمر ایوب خان اس وقت مختلف مقدمات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب ہیں اور روپوش ہیں۔ ان پر لگے الزامات میں ان فسادات کا حصہ ہونے کا الزام بھی شامل ہے۔ یہ فسادات عمران خان کی گرفتاری کے بعد شروع ہوئے تھے۔

عمر ایوب نے عوامی منظر نامے پر آئے  بغیر ہی  8 فروری کے الیکشن کی مہم چلائی اور  پارلیمان کی نشست پر کامیابی حاصل کی۔ وہ ماضی میں عمران خان کے مرکزی حریف نواز شریف اور سابق فوجی حکمران حنرل پرویز مشرف کی حکمران پارٹی کے رکن بھی رہ چُکے ہیں۔ واضح رہے کہ عمر ایوب خان پاکستان  کے پہلے فوجی عامر جنرل ایوب خان کے پوتے ہیں۔ جنرل ایوب خان نے 1958ء تا 1969 ء پاکستان پر حکومت کی تھی۔

ک م / ع ب (روئٹرز)