1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمران خان دہشت گردی کے خلاف اقدامات کریں، پومپیو

23 اگست 2018

امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان کے نئے وزیراعظم عمران خان کو ایک ٹیلی فون کال میں کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کریں۔

https://p.dw.com/p/33eGW
Pakistan - Imran Khan ist der neue Ministerpräsident
تصویر: picture-alliance/Photoshot

جمعرات کے روز امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مائیک پومپیو نے عمران خان پر واضح کیا کہ اسلام آباد حکومت کو پاکستانی سرزمین پر فعال دہشت گرد گروہوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہو گی۔

وزیراعظم خان اور پاکستان کی مشکل خارجہ پالیسی

فوجی تربیتی فنڈز میں کٹوتی اور امریکا مخالف جذبات

اس ٹیلی فون کال میں پومپیو نے عمران خان کو حلف برادری کے بعد وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر تہنیت بھی پیش کی۔ عمران خان پاکستان میں جولائی کی 25 تاریخ کو ہونے والے عام انتخابات کے نتیجے میں پاکستان کے 22ویں وزیراعظم کا منصب سنھبال چکے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ہیتھر نوئرٹ نے کہا، ’’وزیرخارجہ پومپیو نے تعمیری باہمی تعلقات کے فروغ کے لیے نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔‘‘

اس بات چیت میں پومپیو نے کہا کہ افغانستان میں امن عمل کی ترویج کے لیے پاکستان کو اپنی سرزمین پر موجود دہشت گرد گروپوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہو گی اور یہ کارروائی بلاتخصیص کی جانا چاہیے۔

واشنگٹن انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ حقانی نیٹ ورک سمیت ان تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کرے، جن کے مضبوط ٹھکانے مبینہ طور پر پاکستانی سرزمین پر قائم ہیں اور جو سرحد عبور کر کے افغانستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرتے ہیں۔

رواں برس جنوری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک ٹوئٹر پیغام میں پاکستان پر ’جھوٹ اور دوغلے پن‘ کے الزامات تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی ہے، جب کہ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کی لاکھوں ڈالر کی عسکری امداد بھی روک دی ہے۔

دوسری جانب عمران خان کی بابت یہ خدشات پائے جاتے ہیں کہ وہ عسکریت پسند گروہوں کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتے ہیں اور انہیں برداشت کرنے پر آمادہ ہیں۔ اپنی انتخابی مہم میں انہوں نے ان دہشت گرد گروہوں سے متعلق خاصے نرم رویے کا مظاہرہ کیا تھا، تاکہ کٹر نظریات کے حامل افراد کی حمایت حاصل کی جا سکے۔

عمران خان ان انتخابات سے قبل اپنے کئی بیانات میں امریکی قیادت میں دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی لڑائی میں پاکستان کی شمولیت کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس جنگ میں شرکت کی وجہ سے پاکستان میں دہشت گردی اور شدت پسندی میں اضافہ ہوا۔

ع ت، ع ب ( روئٹرز، اے ایف پی)