1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق کے لیے امدادی اجلاس، اربوں ڈالر کی اپیل

12 فروری 2018

کویت میں آج پیر بارہ فروری کو عراق میں تعمیر نو کے موضوع پر ایک بین الاقوامی امدادی اجلاس شروع ہو گیا ہے۔ یورپی یونین اور عالمی بینک بھی اس اجلاس کے شریک میزبان ہیں۔

https://p.dw.com/p/2sVkT
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Gambrell

اس اجلاس کے افتتاح کے موقع پر منصوبہ بندی کے عراقی وزیر سلمان الجمیلی نے کہا کہ جنگ کی تباہ کاریوں کی وجہ سے عراق کو اپنے ہاں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کے لیے کم از کم بھی اٹھاسی ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں ایو لےدریاں نے بھی اس تناظر میں کہا، ’’میں یہاں (کویت) آپ سے یہ کہنے آیا ہوں کہ فرانس آپ کے ساتھ ہے اور ہم ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔ ہم یہاں جنگ میں اتحادی کے طور پر موجود تھے اور اب ہم تعمیر نو میں بھی اتحادی کا کردار ادا کریں گے۔‘‘ 2017ء میں بھی فرانس نے عراق کو پانچ سو ملین سے زائد کی رقم ادھار دی تھی۔  لےدریاں آج پیر کو شمالی عراق میں کردستان کا بھی دورہ کریں گے۔

Kuwait Irak Flagge
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Gambrell

’عراق کو داعش سے مکمل طور پر آزاد کرا لیا گیا‘

’چین عراق میں آئل ریفائنری لگائے گا‘

اس تین روزہ اجلاس کا مقصد ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خلاف جنگ میں کامیابی کے بعد عراق کے تباہ شدہ علاقوں کی دوبارہ تعمیر کے لیے مالی وسائل جمع کرنا ہے۔ ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے 2014ء سے عراق کے متعدد علاقوں پر قبضہ کیا ہوا تھا، جن میں موصل، تکریت، رمادی اور فلوجہ جیسے اہم اور بڑے شہر بھی شامل تھے۔ ابھی گزشتہ برس دسمبر میں ہی عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے ’اسلامک اسٹیٹ‘ کو مکمل طور پر پسپا کر دینے کا اعلان کیا تھا۔

عراقی وزارت منصوبہ بندی کے ایک اعلٰی اہلکار نے بتایا کہ تعمیر نو کے لیے فوری طور پر بائیس ارب ڈالر درکار ہیں۔ اسی دوران اس اجلاس میں شریک غیر سرکاری تنظیموں نے عالمی برادری سے عراق میں انسانی بنیادوں پر امداد کے لیے فوری طور پر 330 ملین یورو مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔