1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق میں درجنوں یزیدیوں کا قتل

ندیم گِل16 اگست 2014

عراق کے ایک شمالی علاقے میں اسلامی ریاست کے شدت پسندوں نے اقلیتی یزیدی برادری کے تقریباﹰ اسیّ افراد کو ہلاک کر دیا ہے جبکہ متعدد خواتین کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ کرد حکام نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Cvcz
تصویر: Reuters

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کرد حکام کے ساتھ ساتھ یزیدی کمیونٹی کے ایک وکیل نے بھی اس ’قتلِ عام‘ کی تصدیق کی ہے۔ ایک اعلیٰ کرد اہلکار ہوشیار زیباری نے جمعے کو بتایا: ’’وہ گاڑیوں پر آئے اور انہوں نے آج سہ پہر (جمعے کو) لوگوں کو ہلاک کرنا شروع کر دیا۔ ہمیں ان کے عقائد کی وجہ سے اس بات پر یقین ہے: مذہب تبدیل کرو یا موت کے لیے تیار رہو۔‘‘

یزیدی برادری کے ایک وکیل اور ایک اور اعلیٰ کرد اہلکار کا بھی کہنا ہے کہ قتل و غارت کا یہ واقعہ جمعے کو عراق کے ایک شمالی گاؤں میں پیش آیا ہے اور وہاں سے خواتین کو اغوا بھی کیا گیا ہے۔

خود ساختہ اسلامی ریاست کے شدت پسند شمالی عراق کی جانب سے کرد علاقے کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں جس پر بغداد حکومت نے تشویش ظاہر کی ہے۔ اس کے نتیجے میں امریکا نے بھی فضائی کارروائی کی ہے جو 2001ء میں عراق پر امریکی حملے کے بعد واشگنٹن انتظامیہ کی جانب سے اس نوعیت کی پہلی کارروائی ہے۔ عراق میں اسلام پسندوں کی کارروائیوں کے باعث ہزاروں مسیحی اور یزیدی اپنی زندگیاں بچانے کے لیے بھاگے پھرتے ہیں۔

Islamischer Staat Fahne
اسلامی ریاست عراق اور شام کے وسیع علاقوں پر قابض ہےتصویر: picture alliance / AP Photo

یزیدی رکنِ پارلیمنٹ ماہاما خلیل کا کہنا ہے کہ انہوں نے متاثرہ گاؤں میں بچ جانے والے لوگوں سے بات کی ہے جن کے مطابق شدت پسندوں کی کارروائی ایک گھنٹہ جاری رہی۔

متاثرہ علاقے کے ایک قریبی گاؤں کے ایک رہائشی کا کہنا ہے کہ اسی علاقے سے اسلامی ریاست کے ایک فائٹر نے اسے اس حملے کی تفصیلات بتائی ہیں۔

اس دیہاتی نے کہا: ’’اس نے مجھے بتایا ہے کہ اسلامی ریاست پانچ دِن سے گاؤں والوں کو اسلام قبول کرنے کے لیے کہہ رہی تھی اور اسی موضوع پر آج (جمعے کو) ایک طویل لیکچر دیا گیا۔ اس نے مزید بتایا کہ بعدازاں آدمیوں کو اکٹھا کر کے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ وہ عورتوں اور لڑکیوں کو ممکنہ طور پر تلعفر لے گئے ہیں کیونکہ اسی جگہ غیرملکی فائٹر موجود ہیں۔‘‘

روئٹرز کے مطابق اس بیان کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔ عراق کے وزیر برائے انسانی حقوق محمد شیعہ السودانی نے اتوار کو ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ اسلامی ریاست کے شدت پسند یزیدی کمیونٹی کے کم از کم پانچ سو افراد کو ہلاک کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان سُنی شدت پسندوں نے بعض افراد کو زندہ دفن کر دیا ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ سودانی کا کہنا تھا کہ تقریباﹰ تین سو خواتین کو بندی بنا لیا گیا ہے۔