1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے، اعتزاز احسن

26 اپریل 2012

پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی توہین عدالت کے جرم میں سپریم کورٹ کی جانب سے سنائی گئی سزا کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔

https://p.dw.com/p/14lQ8
تصویر: Abdul Sabooh

سپریم کورٹ کے سات رکنی لارجر بینچ نے جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں جمعرات کے روز وزیراعظم کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دے کر انہیں عدالت کا وقت ختم ہونے تک جیل جانے کی سزا سنائی۔ اس سزا کا دورانیہ چند سیکنڈ ہی تھا کیونکہ عدالت یہ فیصلہ سنانے کے بعد ایک منٹ سے بھی کم وقت میں برخاست کر دی گئی تھی۔

عدالتی فیصلہ آنے کے بعد وفاقی کابینہ کا ایک خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا ۔ اس اجلاس میں وزیر اعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے شرکاء کو بریفنگ دی اور بتایا کہ انہوں نے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے بھی اپیل کے فیصلے کی توثیق کر دی۔ اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ ان کے موکل کو، جس الزام کے تحت سزا دی گئی، اس کا فرد جرم میں ذکر نہیں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ فرد جرم میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم نے عدالتی حکم کے برعکس صدر زرداری کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات دوبارہ کھولنے کے لیے سوئس حکام کو خط نہ لکھ کر عدالت کی نافرمانی کی ۔

Pakistan Präsident Aitzaz Ahsan in Islamabad, Wiederherstellung der Richter
تصویر: AP

اعتزاز احسن نے کہا، ’’میں اس بات پر پریشان ہوں کہ مختصر حکم میں اس طرح کے معاملے پر بات آ گئی ہے جیسے کہ ‘وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا ۔ وہ بات ان کو بہت ناگوار گزری ہے’ میں تین ماہ تک عدالت میں رہا وکیل کے طور پر اور اس دوران میرے موکل کے خلاف کبھی اس بات پر مقدمہ نہیں چلایا گیا کہ انہوں نے عدالت کو سکینڈالائز کیا ہے۔‘‘

اس مقدمے میں وزیراعظم کے خلاف استغاثہ کا کردار ادا کرنیوالے اٹارنی جنرل عرفان قادر نے بھی عدالتی فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا، ’’میرے نزدیک ایک بھی ایسی چیز نہیں، جس سے کہ کہا جائے کہ وزیراعظم نے کسی طرف سے بھی کوئی توہین عدالت کی ہے اور اس طرح کا حکم آیا حکومت کو ماننا چاہیے کہ نہیں۔ قانونی طور پر میں سمجھتا ہوں نہیں ماننا چاہیے۔ لیکن اگر وہ مانتے ہیں تو یہ ان کا سیاسی فیصلہ ہوگا۔‘‘

وزیراعظم جب جمعرات کو عدالت میں پیشی کے لیے آئے تو ان کے ہمراہ اتحادی جماعتوں کے رہنما بھی بڑی تعداد میں سپریم کورٹ آئے۔ تاہم فیصلہ آنے کے بعد حکومت کی اہم اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے رہنما سینیٹر فروغ نسیم نے عدالتی فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا، ’’بالکل انصاف ہوا ہے۔ میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ انصاف نہیں ملا ۔ اگر سپریم کورٹ کا ایک حکم ہے، اس پر عملدرآمد نہیں ہو گا، اس کی خلاف ورزی کی جائے گی تو توہین عدالت تو ہو گی ۔ یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں بلکہ بہت سادہ بات ہے۔‘‘

دوسری جانب وزیراعظم کو سزا سنائے جانے کے فیصلے کے خلاف حکمران پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے ملک کے مختلف شہروں خصوصاً وزیراعظم کے آبائی شہر ملتان میں احتجاج کیا۔

دریں اثنا ء قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد وزیراعظم اپنے قومی اسمبلی کی رکنیت سے بھی نا اہل ہو جائیں گے۔

رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد

ادارت: امتیاز احمد