عالمی مالیاتی بحران سنگین:انگیلا میرکل
31 مارچ 2009دونوں رہنماؤں کے درمیان ان مذاکرات کو آئندہ جمعرات لندن میں ہونے والے گروپ 20 کے سربراہ اجلاس کے پیش منظر میں غیر معمولی اہمیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور روسی صدر میدویدیف نے موجودہ عالمی مالیاتی بحران کی صورت حال کو سنگین قرار دیا ہے۔ دیمتری میدویدیف نے انگیلا میرکل کے ساتھ مذاکرات میں کہا کہ G20 کے سربراہ اجلاس سے پہلے پوری دنیا ایک ڈرامائی دور سے گزر رہی ہے۔
روسی صدر نے امید ظاہر کی کہ جی 20 کے سربراہان لندن اجلاس میں موثر فیصلوں کے ذریعے اپنے اپنے ملکوں کی معیشت کو بحران سے نکال سکیں گے۔ اس ضمن میں روسی صدر نے عالمی کرنسی کے نظام میں Rubel کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا:’’موجودہ عالمی اقتصادی بحران سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ اس وقت رائج کرنسی کا نظام حالیہ اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے میں ناکام ہو رہا ہے۔ ڈالر،یورو اور پاؤنڈ اسٹرلنگ جیسی کرنسیوں کے گروپ کا ہونا ایک خوش آئند بات ہے تاہم مستقبل میں متعدد کرنسیوں کی شمولیت سے اس دائرے کو وسیع تر کیا جانا چاہئے۔ اگر ہم اس امر پر متفق ہو جائیں تو آئندہ کے لئے ایک سپر کرنسی کے اجراء پر بھی بات چیت ہو سکتی ہے۔‘‘
روسی صدراور جرمن چانسلر کی اس ملاقات میں جرمنی کے اقتصادی شعبے کے متعدد چوٹی کے نمائندے بھی شامل تھے۔ اس موقع پر انگیلا میرکل نے کہا کہ موجودہ اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں تاکہ مستقبل میں ایسی صورت حال دوبارہ پیدا نہ ہو۔ جرمن چانسلر روس کے ساتھ علاقائی اور عالمی سلامتی کے ضمن میں اشتراک عمل کو غیر معمولی اہمیت کا حامل سمجھتی ہیں۔ انہوں نے ابھی حال ہی میں کہا تھا:’’مغربی دفاعی اتحاد نیٹو روس کو ایک اچھے ساتھی کی حیثیت سے دیکھنا چاہتا ہے۔ گزشتہ 20 برسوں سے ہم ایک دوسرے کے مخالفین نہیں رہے ہیں۔ سرد جنگ کا دور کبھی واپس نہ آنے کے لئے ختم ہو چکا ہے۔‘‘
دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات میں بہتری کی نشاندہی اس امر سے بھی ہوتی ہے کہ جرمنی کی بڑی بڑی سرمایہ کار کمپنیاں سال رواں کے دوران روس میں نو بلین یورو کی سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔