1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

عالمی شہرت یافتہ جرمن سوفٹ ویئر کمپنی سیپ کے پچاس برس

1 اپریل 2022

سیپ جرمن کی وہ واحد سوفٹ ویئر کمپنی ہے، جس نے آغاز سے اب تک کئی چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔ اس میں جرمن اداروں کی ڈیجیٹیلائزیشن بھی شامل ہے۔ اس کا بنایا ہوا سافٹ ویئر دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے۔

https://p.dw.com/p/49KwT
Deutschland | Softwarekonzern SAP in Walldorf
تصویر: Uwe Anspach/dpa/picture alliance

سیپ (SAP)  کمپنی کو بین الاقوامی سطح پر جرمنی کی  شناخت بھی کہا جاتا ہے اور  اس کمپنی کی بنیاد یکم اپریل 1972ء یعنی اپریل فول کے دن رکھی گئی۔ اس کمپنی کو ملنے والی شہرت ناقابلِ بیان ہے اور اس کی کارکردگی کو کسی بھی طور پر اپریل فول کے دن سے نہیں جوڑا جا سکتا۔

قیام کے پچاس برسوں بعد اس کے صارفین میں دنیا کی ایک سو میں سے ننانوے بڑی اور انٹرنیشنل کمپنیاں ہیں۔ یورپ اور ایشیا میں سیپ سوفٹ ویئر کو بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کمپنی کی شاندار کامیابی کی صرف ایک مثال یہ ہے کہ سن 2021 میں سیپ نے اٹھائیس بلین یورو یا بتیس بلین ڈالر کی کمائی کی تھی۔

Deutschland | Softwarekonzern SAP in Walldorf
سیپ یا انگریزی کے تین حروف یعنی ایس، اے اور پی اصل میں سسٹم انیلیسیز پروگرام ڈیویلپمنٹ کا مخفف ہیںتصویر: Uwe Anspach/dpa/picture alliance

پیچیدگیاں سمجھنے کی عالمی کوشش

بون شہر میں ٹیکنالوجی کی مشاورت دینے والی کمپنی آرچٹیکس کے مینیجنگ پارٹنر معز محمد کا کہنا ہے کہ سیپ نے ساری دنیا میں پیچیدگیوں کی گتھیاں سلجھانے میں جہاں مہارت حاصل کی وہاں اپنے کسٹمرز کی مناسب اور کامیاب رہنمائی بھی کی۔

سکائپ کا خریدار مائیکروسوفٹ

انہوں نے مثال دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر برازیل میں پراپرٹی ٹیکس کا معاملہ ہو یا بھارت میں کسی بزنس معاملے کو دیکھا جائے یا پھر چین کا بیکنگ نظام ہو، سبھی حوالوں سے سیپ نے اپنی مہارت و ذہانت سے نہایت مشکل معاملات کا قابلِ فخر حل پیش کیا۔ معز محمد کے مطابق تمام پیچیدہ معاملات کو حل کرنے میں جس انداز میں سیپ نے رہنمائی کی ہے، وہ اس کا ہی خاصا ہے۔

یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ عالمی سطح پر سیپ کو ایک ایسی ورلڈ کلاس کمپنی کا درجہ حاصل ہے، جس نے جرمنی میں جنم لیا ہے۔ اس اعزاز کو کسی حد تک مبہم بھی خیال کیا جاتا ہے لیکن حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرتا۔ اس کمپنی کی کامیابی کی داستان امریکا کی سیلیکون ویلی کی کمپنیوں جیسی نہیں ہے۔

سیپ کی بنیاد

سیپ یا انگریزی کے تین حروف یعنی ایس، اے اور پی پر مشتمل ہے۔ یہ تین حروف اصل میں سسٹم انیلیسیز پروگرام ڈیویلپمنٹ (System Analysis Program Development) کا مخفف ہیں۔ انگریزی کی یہ لمبی ترکیب جرمن زبان کے الفاظ کا ترجمہ ہے۔

SAP - Hauptversammlung
سیپ کی منہائیم شہر میں منعقدہ ایک اہم اجلاس میں شریک اعلیٰ اہلکاروں کا ایک گروپتصویر: picture-alliance/dpa/U. Anspach

اس کمپنی کی بنیاد جرمن شہر ہائیڈل برگ کے جنوب میں ایک چھوٹے سے قصبے والڈورف میں رکھی گئی۔ اس کی بنیاد رکھنے والوں میں آئی بی ایم کے پانچ سابق ملازمین شامل تھے اور انہوں نے بزنس کے طریقہ کار کو ایک خودکار نظام کے ساتھ جوڑنے کے پروگرام کو تیار کرنا شروع کیا اور کامیابی حاصل کی۔

انہوں نے جو سوفٹ ویئر بنایا، اس نے دنیا بھر میں بزنس کی مشکل گرہوں کو کھولنے میں انسانی دماغ کی مدد کی۔ اس مناسبت سے ان پانچ بانی افراد کو 'شاندار پانچ‘ یا انگریزی میں Fab Five کی عرفیت سے یاد کیا جائے تو کوئی غلط نہیں ہو گا۔

بڑی ڈیجیٹیل کمپنیوں کے لابی ساز، یورپی یونین سے کیا چاہتے ہیں؟

پانچ میں سے ایک بانی ڈیٹمار ہوپ کا کہنا ہے کہ جب سیپ کی بنیاد رکھی تو انہیں یقین تھا کہ وہ ایک شاندار کام کی شروعات کرنے جا رہے ہیں لیکن اس کا اندازہ نہیں تھا کہ ایک دن ان کی کمپنی عالمی سطح پر تعاون کی فضا قائم کرنے میں کامیاب ہو گی اور اس کے ملازمین کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔

اندھیرے میں ابتدا

پانچ ذہین افراد نے جس کمپنی کو قائم کیا، اس کی ابتدا بظاہر اندھیرے میں تھی لیکن ان کے اس انتہائی اہم کام نے دنیا بھر میں روشنی بکھیری۔ اس سوفٹ ویئر کے متعارف کرانے کے تین سالوں کے بعد کاروباری کمپنیوں کو روزمرہ کی اکاؤٹینسی اور دفتری سامان کا ریکارڈ جمع کرنے یا انوینٹری مینیجمینٹ میں آسانی ہو گئی۔

سن 1988 میں سیپ کے سوفٹ ویئر کا استعمال جرمنی میں باضابطہ طور پر قریب قریب سبھی حکومتی دفاتر اور بڑے کاروباری اداروں میں متعارف کرایا گیا۔

SAP Hauptquartier
والڈورف جرمنی میں سیپ کے صدر دفتر کا ایک اور منظرتصویر: Getty Images/T. Lohnes

نوے کی دہائی میں سیپ نے امریکی سوفٹ ویئر ادارے مائیکروسوفٹ کے ساتھ مل کر اپنے کام کو ایک نئی جہت دی اور عالمی سطح پر 'ونڈو این ٹی آپریٹنگ سسٹم‘ کو عام کیا۔ اس آپریٹنگ سسٹم کو حاصل کرنے والی ابتدائی کمپنیوں میں آئی بی ایم، کوکا کولا، برگر کنگ اور جنرل موٹرز شامل تھیں۔

سن 1998 میں سیپ ایک پبلک لمیٹیڈ کمپنی بنا دی گئی اور اس کے حصص نیویارک اسٹاک ایکسچینج میں فروخت کے لیے پیش کر دیے گئے۔ دوسری جانب اس کی ورک فورس میں پچاس فیصد کا اضافہ بھی ہو گیا اور سن 1998 میں ملازمین کی تعداد بیس ہزار تک پہنچ گئی۔

کرسٹی پلاڈسن (ع ح/ ع ا)