1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کا اختتام: یُوسین بولٹ بہترین ایتھلیٹ

عابد حسین19 اگست 2013

روسی دارالحکومت ماسکو میں چودہویں ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کا اتوار کی شام اختتام ہو گیا ہے۔ میزبان ملک روس نے مجموعی صور پر سترہ میڈلز جیتے۔ جرمنی کے حصے میں سونے کے چار تمغے آئے۔

https://p.dw.com/p/19Rtj
تصویر: picture-alliance/dpa

ایتھلیٹکس کی عالمی چیمپیئن شپ میں میزبان ملک روس نے سات طلائی تمغے جیتے ہیں۔ اس کے علاوہ روسی ایتھلیٹس چار چاندی اور چھ کانسی کے تمغے بھی جیتنے میں کامیاب رہے۔ مجموعی طور پر روس 17میڈلز کے ساتھ سر فہرست رہا۔ دوسری پوزیشن امریکا کو حاصل ہوئی۔ امریکی ایتھلیٹس مجموعی طور پر 25 میڈل جیت پائے۔ 6 طلائی کے علاوہ امریکی کھلاڑی 14چاندی اور 5 کانسی کے تمغے جیت پائے۔ بین الاقوامی اسپورٹس مقابلوں میں میڈل پوزیشن کا تعین طلائی تمغوں سے کیا جاتا ہے۔

بحیرہ کیربیئن کے ملک جمیکا نے ایک مرتبہ پھر ایتھلیٹکس کے پاور ہاؤس ہونے کے اعزاز کو برقرار رکھا۔ اس کے پاس بھی 6 گولڈ میڈل ہیں لیکن جمیکن ایتھلیٹس چاندی کے دو اور کانسی کا ایک تمغہ جیت پائے۔ جمیکا کے کُل تمغوں کی تعداد 9 رہی اور اس کی تیسری پوزیشن تھی۔ دو برس قبل جنوبی کوریا میں ہونے والی عالمی ایتھلیٹکس مقابلوں میں جمیکا کو چوتھی پوزیشن حاصل ہوئی تھی۔ گزشتہ عالمی مقابلوں میں افریقی ملک کینیا تیسرے نمبر پر تھا جبکہ ماسکو میں اسے چوتھی پوزیشن ملی ہے۔ کینیا کے ایتھلیٹس 5 گولڈ میڈل جیت پائے۔

Leichtathletik WM in Moskau 2013 Usain Bolt
ماسکو چیمپیئن شپ میں روس نے میڈلز ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کیتصویر: Reuters

ورلڈ ایتھلیٹکس مقابلوں میں جرمنی ٹاپ ملکوں میں شمار ہوتا چلا آیا ہے۔ سن 2011 کی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں جرمن ٹیم کو پانچویں پوزیشن حاصل ہوئی تھی اور تب جرمن کھلاڑی صرف تین گولڈ میڈل جیت پائے تھے۔ ماسکو میں ختم ہونے والی گیمز میں جرمن ایتھلیٹس چار گولڈ میڈلز جیتنے میں کامیاب رہے۔ جرمنی کو 2 چاندی اور ایک کانسی کا میڈل بھی حاصل ہوا اور اس کے مجموعی میڈلز کی تعداد 7 رہی۔ دو سال قبل بھی میڈلز کی مجموعی تعداد اتنی ہی تھی۔

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق جمیکا کے یوسین بولٹ کو اِن مقابلوں میں اُن کی کارکردگی کی وجہ سے دنیا کا ایک عظیم ایتھلیٹ قرار دیا جا رہا ہے۔ ماسکو چیمپیئن شپ میں بولٹ نے تین گولڈ میڈل جیتے ہیں۔ وہ اس چیمپئن شپ کے تیز ترین ایتھلیٹ بھی قرار پائے۔ بولٹ نے 100 میٹر، 200 میٹر اور 400 میٹر ریلے ریس میں گولڈ میڈل جیتے۔ جمیکا کے چھ میں سے تین گولڈ میڈل بوسین بولٹ نے ہی جیتے ہیں۔ اس سے قبل یہ اعزاز امریکی ایتھلیٹوں کارل لوئیس، مائیکل جونسن اور ایلیسن فیلکس کو بھی حاصل ہوچکا ہے۔ یوسین بولٹ ان امریکی ایتھلیٹوں سے ایک قدم آگے ہے کیونکہ وہ دو چاندی کے تمغے بھی جیت پائے ہیں۔

دیگر اقوام میں افریقی ملک ایتھوپیا اور برطانیہ تین گولڈ میڈل جیت کر چھٹی اور ساتویں پوزیشن حاصل کر پائے۔ چیک جمہوریہ اور یوکرائن نے دو دو گولڈ میڈل جیت کر آٹھویں اور نویں پوزیشن حاصل کی جبکہ فرانس دسویں مقام پر رہا۔

ایتھلیٹکس کی عالمی چیمپیئن شپ ہر دو سال بعد منعقد کی جاتی ہے۔ اس طرح اب سن 2015 میں ہونے والی پندرہویں چیمپیئن شپ کا میزبان ملک چین ہے اور اس کا انعقاد دارالحکومت بیجنگ میں ہو گا۔ سن 2017 میں یہ چیمپیئن شپ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں منعقد کی جائے گی۔